سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتاری میں تاخیر کو ناقابل قبول قرار دے دیا

عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے فیصلہ جاری کردیا

جمعہ 25 جولائی 2025 13:42

سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتاری میں تاخیر کو ناقابل قبول ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)سپریم کورٹ نے ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتاری میں تاخیر کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے کے باوجود ملزم زاہد خان و دیگر کی گرفتاری میں 6 ماہ کی تاخیر پر واضح کیا ہے کہ صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے سے گرفتاری نہیں روکی جا سکتی اور عبوری تحفظ حاصل کرنے کیلئے عدالت سے باقاعدہ اجازت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے، جبکہ پولیس کی طرف سے انتظامی سہولت کو گرفتاری میں تاخیر کا جواز بنانا ناقابل قبول ہے۔سپریم کورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہونے کے باوجود پولیس نے گرفتاری کیلئے کوئی عملی اقدام نہیں کیا، جس پر آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔عدالت نے قرار دیاکہ اگر اپیل زیر التوا ہو تب بھی، جب تک کوئی حکم امتناع نہ ہو، گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں۔ درخواست گزار وکیل کی جانب سے اپیل واپس لینے پر عدالت نے معاملہ نمٹا دیا۔