پاکستان شدید نوعیت کے آنکھوں کے امراض کے بحران سے دوچار ہے، صدر الشفاء ٹرسٹ میجر جنرل (ر) رحمت خان

اتوار 27 جولائی 2025 16:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) الشفاء ٹرسٹ کے صدر میجر جنرل (ر) رحمت خان نے کہا ہے کہ پاکستان شدید نوعیت کے آنکھوں کے امراض کے بحران سے دوچار ہے جہاں لگ بھگ 20 لاکھ افراد ایسے مسائل میں مبتلا ہیں جن کا بروقت علاج ممکن ہے۔ اتوار کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں تقریباً پانچ لاکھ خواتین مکمل نابینا پن کا شکار ہیں جو ایک تشویشناک صورتحال ہے اور فوری توجہ کی متقاضی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عمر رسیدہ افراد میں قریب کی نظر کی کمزوری ایک عام مسئلہ بنتی جا رہی ہے، ملک میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد متاثر ہیں جن میں 61 فیصد خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریفریکٹیو ایررز اور ذیابیطس کے باعث لاحق ہونے والی "ڈایابیٹک ریٹینوپیتھی" بھی بینائی کی خرابی کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ناقص صفائی، آلودگی، ماحولیاتی دباؤ، مالی مشکلات، لاعلمی، ناکافی سہولیات اور سماجی رکاوٹیں بھی اس صورتحال کو مزید سنگین بنا رہی ہیں۔

الشفاء ٹرسٹ کے صدر نے بتایا کہ 1985 میں قائم ہونے والا یہ ادارہ آج ملک کا سب سے بڑا فلاحی آئی نیٹ ورک بن چکا ہے۔ ابتدا میں روزانہ صرف 25 مریضوں کا علاج کیا جاتا تھا جبکہ اب یہ تعداد بڑھ کر روزانہ 5000 مریضوں تک جا پہنچی ہے۔ گزشتہ سال ٹرسٹ کے چھ بڑے اسپتالوں میں 18 لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج اور ایک لاکھ سے زیادہ آنکھوں کی سرجریز کی گئیں جن میں موتیے اور لیزر آپریشنز بھی شامل ہیں۔

مزید برآں 1500 فری آئی کیمپس بھی لگائے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرسٹ نے حال ہی میں چکوال اسپتال کی گنجائش بڑھا کر روزانہ 650 مریضوں تک کر دی ہے جبکہ پاکستان کا پہلا عالمی معیار کا آئی بینک بھی الشفاء ٹرسٹ اور ایور سائٹ کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے اسکولوں میں آنکھوں کی لازمی اسکریننگ پروگرام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اکثر افراد علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے لیکن مخیر حضرات کے تعاون سے یہ مشن آگے بڑھ سکتا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ لاہور میں جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا آئی اسپتال زیر تعمیر ہے، حویلی لکھا کا اسپتال آخری مراحل میں ہے جبکہ گلگت میں زیر تعمیر اسپتال بھی علاج کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ آؤٹ ریچ پروگرام کے جنرل منیجر ڈاکٹر نجم نے بتایا کہ ٹرسٹ نے گزشتہ سال 1500 کیمپس کے ذریعے 6.5 لاکھ سے زائد افراد کو ان کی دہلیز پر علاج فراہم کیا۔ نیشنل پریس کلب کے عہدیداروں نے بتایا کہ کلب میں قائم موبائل آپریشن کلینک میں سینکڑوں صحافیوں کا مفت علاج، درجنوں آپریشنز اور چشمے و ادویات کی فراہمی عمل میں لائی گئی۔