ایئرعربیہ نے پاکستان کے 2 بڑے شہروں کیلئے اپنی پروازیں بڑھادیں

یہ اقدام متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان سستی اور قابل بھروسہ ہوائی سفر کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی ہے؛ ایئرلائن انتظامیہ

Sajid Ali ساجد علی پیر 28 جولائی 2025 11:33

ایئرعربیہ نے پاکستان کے 2 بڑے شہروں کیلئے اپنی پروازیں بڑھادیں
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2025ء ) ایئر عربیہ ابوظہبی نے دو بڑے شہروں کے لیے مزید پروازوں کے ساتھ پاکستان میں اپنے فلائٹ آپریشن میں اضافہ کردیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق ایئرعربیہ ابوظہبی نے دو اہم شہروں فیصل آباد اور ملتان میں پروازوں کی تعدد میں اضافے کے ساتھ پاکستان میں اپنے آپریشنز کو بڑھایا دیا ہے، یہ اضافہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان فضائی رابطے کو مزید مضبوط کرتا ہے، جس سے ایئرلائن کے اپنے بڑھتے ہوئے کسٹمر بیس کو سستی، قابل بھروسہ اور آسان سفری آپشنز فراہم کرنے کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ایئرعربیہ کے فلائٹ اپریشن میں توسیع کے نتیجے میں ملتان کے لیے پروازیں ہفتے میں 2 سے بڑھ کر اب 5 ہو چکی ہیں اور ستمبر سے روزانہ فلائٹس چلیں گی، دریں اثناء فیصل آباد کے لیے خدمات 2 سے 4 کردی گئی ہیں جو اب ہفتہ وار پروازوں سے دگنی ہو گئی ہیں، جس سے مسافروں کو زیادہ سہولت اور زیادہ لچکدار سفری اختیارات مل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ائیر عریبیہ کے گروپ چیف ایگزیکٹیو آفیسر عادل العلی نے کہا کہ "پاکستان ایئرعربیہ ابوظہبی کے لیے ایک کلیدی ترقی کی مارکیٹ بنا ہوا ہے، ملتان اور فیصل آباد کے لیے پروازوں کی بڑھتی ہوئی تعداد متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان سستی اور قابل بھروسہ ہوائی سفر کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے، اس سے ہمارے صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولت اور بہتر کنیکٹیوٹی فراہم ہوتی ہے"۔

فریکوئنسی میں اضافے کے علاوہ ایئر عربیہ ابوظہبی نے حال ہی میں سیالکوٹ کے لیے ایک نیا براہ راست روٹ بھی شروع کیا ہے، جس سے کمپنی نے پاکستان بھر میں اپنے آپریشنز کو مزید پھیلایا اور دونوں ممالک کے درمیان سستی ہوائی سفر کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا، اپنی وسیع تر ترقی کی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر ایئرعربیہ ابوظہبی سال کے اختتام سے قبل اپنے بیڑے میں مزید دو طیارے شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے ایئرلائن کی آپریشنل صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور نئے روٹس کے آغاز میں معاونت ملے گی کیونکہ کلیدی ممالک میں نیٹ ورک کو بڑھایا جا رہا ہے۔