بھارت،منی پور میں صدر راج کی توسیع غیر جمہوری اورحکومت کی ناکامی ہے،ایم ایم کے

پیر 28 جولائی 2025 12:42

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) مانیتھنیا مکل کچی (ایم ایم کے)نے بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں صدر راج کو مزید چھ ماہ تک بڑھانے کے مودی حکومت کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوری اصولوں کے منافی اور امن بحال کرنے میں بھارتی حکومت کی ناکامی قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایم ایم کے کے صدر اور رکن اسمبلی پروفیسر ایم ایچ جواہر اللہ نے مئی 2023میں بڑے پیمانے پر نسلی تشدد شروع ہونے کے دو سال بعد بھی حالات پر قابو پانے میں ناکامی پربی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 250سے زائد افراد ہلاک، 1100سے زائد زخمی اور تقریبا 60ہزاربے گھر ہوئے ہیں، پھر بھی حکومت حالات کو معمول پر لانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

(جاری ہے)

پروفیسر جواہر اللہ نے کہا کہ صدر راج میں توسیع سے انتظامی ناکامی اور جمہوری طرز حکمرانی کی توہین کی عکاسی ہوتی ہے۔منی پور میں وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے استعفٰی کے بعد 9فروری 2025سے صدر راج نافذ ہے۔

بھارتی پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس میں بل پیش کیا گیا ہے کہ جس میں منی پور میں مزید چھ ماہ کے لئے صدر راج کی منظوری طلب کی گئی ہے۔ سول سوسائٹی گروپس اور اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔پروفیسر جواہر اللہ نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بحران شروع ہونے کے بعد سے ایک بار بھی منی پور کا دورہ نہیں کیا۔