Live Updates

مرکزی چیف آرگنائزJKLFایاز بٹ رہائی سمیت آزادکشمیر بھر سے کارکنان پر ایف ائی آر ختم کرنے کا مطالبہ

منگل 29 جولائی 2025 16:39

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء) آزاد کشمیر میں عوامی حقوق کی بات کرنے پر ان کے کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیںجموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (JKLF) کے چیئرمین صداقت مغل کشمیری ،داؤد اعوان ، فضل محمود بیگ کا مشترکہ بیان کہ آزاد کشمیر میں عوامی حقوق کی بات کرنے پر ان کے کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے اس طرز عمل کو جمہوری اقدار کے منافی قرار دیا اور کہا کہ عوامی مسائل اور حقوق کی بات کرنا ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے۔حکومت پر الزام کہ وہ آزادی اظہار اور سیاسی سرگرمیوں کو دبانے کے لیے ایف آئی آرز کا سہارا لے رہی ہے۔عوامی حقوق جیسے مہنگائی، بے روزگاری، وسائل کی منصفانہ تقسیم، اور آزادی رائے پر بات کرنا جرم بنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کارکنوں کے خلاف کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا۔مطالبہ کیا کہ تمام بے بنیاد ایف آئی آرز واپس لی جائیں اور سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنا بند کیا جائے۔عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے نوٹس لینے کی اپیل کی۔نیشنل ایکشن برائے بحالی (نیب) کے سینئر نائب صدر دواؤد اعوان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر ان کے کارکنوں کو فوری طور پر آزاد کشمیر میں رہا نہ کیا گیا تو تنظیم بین الاقوامی سیاسی قیدیوں کی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کے دیگر رہنماؤں فضل محمود بیگ اور راجہ واجد نے کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔داؤد اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت آزاد کشمیر جمہوری اقدار کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والے کارکنوں کو گرفتار کر کے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی دباؤ میں لایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھاہمارے کارکن کوئی جرائم پیشہ افراد نہیں، وہ پرامن شہری ہیں جنہوں نے صرف اپنے بنیادی حقوق کی بات کی۔

ان کی گرفتاری کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے۔''نیب کے رہنما فضل محمود بیگ نے کہا کہ اگر سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو یوں نشانہ بنایا گیا تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کر رہی ہے، اور اگر ضرورت پڑی تو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رجوع کیا جائے گاراجہ واجد نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اختلاف رائے کو دبانے کے لیے گرفتاریوں جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے کہاآزاد کشمیر کے عوام باشعور ہیں اور وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے نیب اپنے ہر کارکن کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی رہائی کے لیے ہر قانونی اور آئینی راستہ اختیار کیا جائے گا۔''رہنماؤں نے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، بصورت دیگر نیب بین الاقوامی سطح پر اس معاملے کو اٹھانے میں تاخیر نہیں کرے گی۔

پریس کانفرنس میں نیب کی آئندہ حکمت عملی، احتجاجی شیڈول، اور قانونی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ تنظیم کے مطابق، وہ انسانی حقوق کی پامالی پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔نیشنل ایکشن برائے بحالی (نیب) کے سینئر نائب صدر داؤد اعوان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر ان کے کارکنوں کو فوری طور پر آزاد کشمیر میں رہا نہ کیا گیا تو تنظیم بین الاقوامی سیاسی قیدیوں کی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کے دیگر رہنماؤں فضل محمود بیگ اور راجہ واجد ۔داؤد اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت آزاد کشمیر جمہوری اقدار کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والے کارکنوں کو گرفتار کر کے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی دباؤ میں لایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھاہمارے کارکن کوئی جرائم پیشہ افراد نہیں، وہ پرامن شہری ہیں جنہوں نے صرف اپنے بنیادی حقوق کی بات کی۔

ان کی گرفتاری کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے۔نیب کے رہنما فضل محمود بیگ نے کہا کہ اگر سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو یوں نشانہ بنایا گیا تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کر رہی ہے، اور اگر ضرورت پڑی تو اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رجوع کیا جائے گا۔راجہ واجد نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اختلاف رائے کو دبانے کے لیے گرفتاریوں جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے کہاآزاد کشمیر کے عوام باشعور ہیں اور وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ نیب اپنے ہر کارکن کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی رہائی کے لیے ہر قانونی اور آئینی راستہ اختیار کیا جائے گارہنماؤں نے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، بصورت دیگر نیب بین الاقوامی سطح پر اس معاملے کو اٹھانے میں تاخیر نہیں کرے گی۔پریس کانفرنس میں نیب کی آئندہ حکمت عملی، احتجاجی شیڈول، اور قانونی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ تنظیم کے مطابق، وہ انسانی حقوق کی پامالی پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات