وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کی زیر صدارت نیشنل ای پی آئی اجلاس، حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج 95 فیصد تک بڑھانے کا عزم

جمعرات 31 جولائی 2025 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2025ء) وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی زیر صدارت نیشنل ایکسٹینڈڈ پروگرام آف امیونائزیشن (ای پی آئی) کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر صحت کو ملک بھر میں حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے تحت جاری سرگرمیوں، کوریج، چیلنجز اور مستقبل کے اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ای پی آئی کی کامیابی کے لئے وفاق اور صوبوں کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی ناگزیر ہے،ہمارا ہدف سرگرمیوں کی تعداد نہیں بلکہ بیماریوں کا بوجھ کم کرنا اور ایک صحت مند معاشرے کا قیام ہے۔انہوں نے سروس ڈلیوری اور عوامی تاثر کے درمیان موجود خلا ء کو ختم کرنے کے لئے مؤثر تجاویز پیش کیں اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا کوئی بھی بچہ حفاظتی ٹیکوں کی کوریج سے محروم نہیں رہنا چاہئے۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہا کہ ہمیں بہتر حکمت عملی کی طرف جانا ہوگا جہاں والدین خود حفاظتی ٹیکوں کی اہمیت کو سمجھیں، خود مراکز صحت کا رخ کریں اور رضاکارانہ طور پر بچوں کو ویکسین لگوائیں۔انہوں نے کہا کہ اصل کامیابی تب ہو گی جب معاشرہ ویکسین کے لئے خود حکومت سے رجوع کرے، بیماری سے بچاؤ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان کا ہیلتھ کیئر سسٹم ابھی بھی ایک "سک کیئر" سسٹم ہے جہاں توجہ بیماری کے بعد علاج پر دی جاتی ہے۔

ہمیں وزارت صحت کو حقیقی معنوں میں ہیلتھ کیئر منسٹری بنانا ہوگا جہاں بیماریوں سے بچاؤ کو ترجیح دی جائے اور بچوں کو بیمار ہونے سے پہلے بچایا جائے۔اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو 95 فیصد تک لانے کے لئے تمام تر وسائل اور اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ پاکستان کو ایک صحت مند قوم کی طرف لے جایا جا سکے۔اجلاس میں چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان سمیت عالمی شراکت داروں یونیسف، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، گاوی اور گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔