یوکرین: کیئو پر روسی حملوں میں 11 شہری ہلاک، یو این ادارہ

یو این جمعہ 1 اگست 2025 03:30

یوکرین: کیئو پر روسی حملوں میں 11 شہری ہلاک، یو این ادارہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 اگست 2025ء) یوکرین میں انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے نگران مشن نے بتایا ہے کہ ملک کے دارلحکومت کیئو پر گزشتہ رات روس کے حملوں میں بچوں سمیت کم از کم 11 شہری ہلاک اور 130 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

مشن کے مطابق ان حملوں میں کیئو کے 27 مقامات کو نشانہ بنایا گیا جن میں سولومنسکی اور سویتوشنسکی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں اقوام متحدہ کے زیراہتمام لوگوں کو تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے نکالنے کی کارروائیاں جاری ہیں۔

اول الذکر شہر میں میزائل نے نو منزلہ اور موخرالذکر میں پانچ منزلہ رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔حملوں میں ایک بچہ ہلاک ہوا جبکہ زخمی ہونے والوں میں بچوں کی تعداد کم از کم 10 ہے۔

Tweet URL

اطلاعات کے مطابق، ان حملوں میں 309 ڈرون اور آٹھ کروز میزائل استعمال ہوئے۔

(جاری ہے)

اگرچہ یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے متعدد ڈرون تباہ کیے لیکن دارالحکومت کے متعدد علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

شہری تنصیبات کی تباہی

یوکرین میں اقوام متحدہ کے دفتر نے بتایا ہے کہ حملے اچانک ہوئے جس کے باعث شہریوں کو پناہ لینے کا موقع نہ مل سکا۔ حملوں سے کیئو میں 100 سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا جن میں سکول، طبی مراکز اور یونیورسٹیاں بھی شامل ہیں۔

مشن کی سربراہ ڈینیل بیل نے کہا ہے کہ حملوں میں گھر، کاروبار اور سرکاری عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں جن کی تعمیرنو میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ ہر نیا حملہ لوگوں کے نقصان میں مزید اضافہ کر دیتا ہے جو متواتر پناہ گاہوں میں راتیں بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

حملوں میں غیرمعمولی اضافہ

گزشتہ ہفتے کے اختتام پر یوکرین میں روس کے حملوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 120 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

سوموار کو ایک جیل پر حملے میں 16 قیدیوں کی ہلاکت ہوئی، ہسپتال پر حملے میں تین افراد مارے گئے جبکہ ملک کے مشرقی علاقے میں کیے گئے ایک حملے میں پانچ شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

جون کے بعد ایسے غیرمعمولی مہلک حملے متواتر جاری ہیں جن میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مشن نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ (جون) یوکرین پر روس کے حملوں کی تعداد جون 2024 کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ رہی جن میں 232 افراد ہلاک اور 1,343 زخمی ہوئے۔

یوکرین میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمیل نے کہا ہے کہ جنگ میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا لازم ہے اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے ہرممکن کوشش کی جانی چاہیے۔