کراچی، ڈیفنس فیز 6میں گاڑی پر فائرنگ سے سینئروکیل جاں بحق، 2 افراد زخمی

خواجہ شمس جنازے میں شرکت کیلئے آئے تھے جیسے ہی وہ اپنی گاڑی سے اتر ے تو نامعلوم افراد نے ان پر گولیاں برساں دیں، خواجہ شمس الاسلام کو پیٹ میں گولی لگی جس سے ان کی موت واقع ہوئی، پولیس کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 1 اگست 2025 15:39

کراچی، ڈیفنس فیز 6میں گاڑی پر فائرنگ سے سینئروکیل جاں بحق، 2 افراد زخمی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اگست 2025) کراچی میں ڈیفنس فیز میں گاڑی پر فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے، خواجہ شمس الاسلام کو 3گولیاں لگی تھیں، واقعے کی اطلاع ملتے پولیس کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو فوری طو رہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا، بتایا گیا ہے کہ سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام فیز6 میں ایک جنازے میں شرکت کیلئے آئے تھے جیسے ہی وہ اپنی گاڑی سے اتر ے تو نامعلوم افراد نے ان پر اندھا دھند گولیاں برساں دیں جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔

فائرنگ سے ان کا بیٹا اور ایک شہری بھی زخمی ہوا جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کو پیٹ میں گولی لگی جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔ایس ایس پی جنوبی نے بتایا کہ خواجہ شمس الاسلام ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے تھے۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کے دو خول ملے ہیں جن کا فرانزک کرایا جائے گا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا ملزم مسجد کے باہر موجود تھا اور فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہو گیا۔ فرار ہوتے ہوئے ملزم نے کہا کہ میں نے اپنے باپ کا بدلہ لے لیا۔ خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد عرصہ سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے ان پر 2024 میں بھی ایک قاتلانہ ہوا تھا۔ایس ایس پی جنوبی کاکہناہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور تمام شواہد اکھٹے کر لئے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق شمس الاسلام پر گزشتہ سال بھی حملہ ہوا تھا جس میں ان کے کاندھے پر گولی لگی تھی۔ خواجہ شمس الاسلام متعدد ہائی پروفائل کیسز کی پیروی کر رہے تھے وہ سول اور کرمنل کیسز کے معروف وکیل تھے۔ وہ زمینی تنازعات کے ماہر وکیل جانے جاتے تھے ان کے خلاف ڈیفنس کے علاقے میں پولیس سے جھگڑے پر ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی۔ دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے ابتدائی کارروائی کی تفصیلات دیں۔

ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیم متحرک کی جائے، واقعے کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ سے آگاہ کیا جائے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں 2 گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے مختلف واقعات میں 2 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے تھے۔کورنگی میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر ایک شخص جاں بحق ہو گیا تھا مقتول کی شناخت کاشف کے نام سے ہوئی تھی۔

ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جب کہ خاتون اور بچے سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ کراچی کے علاقے ملیر 15 پر سامان سے بھرا ٹرالر موٹر سائیکل پر چڑھ گیا تھا۔ حادثے میں موٹر سائیکل سوار معجزاتی طور پر محفوظ رہے، تاہم موٹر سائیکل مکمل تباہ ہوگئی تھی۔ ریسکیو حکام کے مطابق حادثہ ٹرالر کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا تھا۔

حادثے کے بعد شہری مشتعل ہوگئے اور ٹرالر کے شیشے توڑ ڈالے۔ مشتعل شہریوں نے ٹرالر کو جلانے کی بھی کوشش کی تھی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر شہریوں کو منتشر کردیا تھا۔اسی طرح اورنگی ٹاؤن میں بھی فائرنگ سے خاتون اور بچہ زخمی ہوئے، ملیر اور فرنٹئیر کالونی میں فائرنگ کے واقعات میں خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوئے تھے تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔