قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا لاہور لیبارٹریز کے ٹیسٹ اور تجزیئے کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے پر مکمل اطمینان کا اظہار

جمعہ 1 اگست 2025 17:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے لاہور لیبارٹریز کے ٹیسٹ اور تجزیئے کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اس ضمن میں چیئر مین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر سید حسین امام عابدی اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرت العین سید کے اقدامات کی مکمل توثیق کرتے ہوئے ڈاکٹر قرت العین کی خدمات بطور کنسلنٹ حاصل کر نے اور پی سی ایس آئی آر کی لیبارٹریز جنوبی پنجاب خاص طورپر ملتان میںقائم کر نے کی سفارش کی ہے ۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر)لیبارٹریز کمپلیکس لاہور میں خواجہ شیراز محمود کی صدارت میں ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈاکٹر سید حسین امام عابدی ، چیئر مین پی سی ایس آئی آر سمیت ایڈیشنل سیکرٹری رضوان احمد شیخ ، ممبر ٹیکنالوجی سہیل امیر مروت ، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرت العین سید اور سیکرٹری پی سی ایس آئی آر تنویر احمد خان نے شرکت کی اور کمیٹی کے چیئر مین اور ارکان کا خیر مقدم کیا ۔

ڈاکٹر عابدی نے استقبالیہ پیش کیا جس کے بعد ایجنڈے پر غور شروع کیا گیا ۔ ڈاکٹر قرت العین سید نے ٹیکنالوجی کی ترقی ،در آمدات و برآمدات بڑھانے ، کوالٹی کنٹرول اور انسانی وسائل کی ترقی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔ ڈائریکٹر جنرل نے بتایاکہ کوالٹی کنٹرول کے بار ے میں لاہور کی لیبارٹریوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے ۔ارکان نے لاہور کی لیبارٹریوں کے تجزیئے کے بارے میں ڈائریکٹر جنرل کی کوششوں کوسراہا اور عالمی اداروں کی طرف سے اس کی حیثیت تسلیم کئے جانے کی تعریف کی ۔

ڈائریکٹر جنرل نے لاہور لیبارٹریز کی پروفیشنسی ٹیسٹنگ سکیم میں سالانہ شرکت کے بارے میں بتایا جس سے اس کے تجزیئے مزید معتبر ہوگئے ۔ارکان نے متفقہ طورپر لاہور لیبارٹریز کے تجزیہ جات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا ۔کمیٹی ارکان نے ڈاکٹر عابد ی کی قائدانہ سوچ اور در آمدات و برآمدات بڑھانے سمیت ہیمپ ویلیو چین کے ترقیاتی پروگرام شروع کر نے کو سراہا ۔

کمیٹی ارکان نے جنوبی پنجاب ترجیحا ً ملتان میں پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز قائم کر نے کی سفارش کی تاکہ بائیو ٹیک ، کپاس کے بیجوں کی چھٹی جنریشن اور تیل کے بیجوں وغیرہ پر تحقیق کی جاسکے ۔ کمیٹی نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی پر زور دیا کہ وہ پی سی ایس آئی آر کے جمع کرائے گئے پی سی ون کو منظوری کیلئے منصوبہ بندی کمیشن میں پیش کرے ۔کمیٹی نے اپلائیڈ ریسرچ کلچر کے فروغ کیلئے اقدامات کوسراہا تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا جاسکے ۔

انہوںنے تحقیق ، تعلیم اور صنعتی اداروں کے قریبی رابطے پر زور دیا تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں اور قومی ترقی کو بڑھایا جاسکے ۔کمیٹی نے صنعتی ترقی ، پیداوار میں بہتری اور عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت بڑھانے کیلئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ کمیٹی ارکان نے ڈاکٹر عابدی کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا اور ڈاکٹر قرت العین سید کی کاوششوں کو بھی تسلیم کیا ۔

کمیٹی نے انہیں پی سی ایس آئی آر کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے بطور کنسلنٹ خدمات حاصل کر نے پر زور دیا تاکہ ان کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جاسکے اور لاہور لیبارٹریز کی تزویراتی تحقیقی سرگرمیوں کو آگے بڑھایا جاسکے ۔بریفنگ کے بعد کمیٹی ارکان نے پی سی ایس آئی آر کی مختلف لیبارٹریوں کو دورہ کیا اور وہاں مختلف شعبوں کی جدید ترین تحقیقی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ کمیٹی نے ہیمپ کلٹیویشن سائٹ کا بھی دورہ کیا اور قومی معیشت میں اس بروقت کام کو سراہا ۔اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی شہناز سلیم ملک ، سیما محی الدین جمالی ، عثمان علی ،محمد امیر سلطان ،خرم شہزاد ورک اور محمد شبیر علی قریشی نے شرکت کی ۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور پی سی ایس آئی آر کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے ۔