قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں دو روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر،مقررین کانوجوانوں کے انسداد انتہاپسندی اور پرامن معاشرے کی تشکیل میں کلیدی کردار پر زور

پیر 4 اگست 2025 23:03

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں نوجوانوں میں انتہاپسندی کی روک تھام اور مضبوط کمیونٹیز کے فروغ کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی۔شعبہ تعلقات عامہ کے آئی یو کے مطابق ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد نوجوانوں کی فکری تربیت، اعتدال پسندی کے فروغ اور پرامن معاشرتی ڈھانچے کی تشکیل میں ان کے مثبت کردار کو اجاگر کرنا تھا۔

تربیتی ورکشاپ کا انعقاد اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد اور پرووسٹ آفس جامعہ قراقرم کے اشتراک سے کیا گیاتھا۔ جس میں مختلف شعبہ جات کے طلبا و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ ورکشاپ کے دوران کردار سازی، ذہنی و جذباتی صحت، سماجی رویوں میں بہتری اور مکالمے کی ثقافت کے فروغ جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی سیشنز منعقد ہوئے۔

(جاری ہے)

دو روزہ ورکشاپ کی نمائندگی اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈاکٹر رستم خان اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سجاد احمد کررہے تھے۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر برائے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان شیخ ناصر زمانی اور ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ کے آئی یو کے طلبا بین الاقوامی سطح پر اپنی علمی و تحقیقی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں قیادت، برداشت اور وسعتِ فکر جیسے اوصاف پیدا کیے جائیں تاکہ وہ معاشرے میں تعمیری کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے ایسی ورکشاپس کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی ورکشاپس نوجوان نسل کو انتہا پسندی سے محفوظ رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے اسلامک ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق قیوم نے ''ری کنسٹرکشن آف اسلامک تھاٹ'' اور علامہ اقبال کے فکری وژن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فکری جمود کو توڑے بغیر معاشرتی ترقی ممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رواداری، علم اور فہم و تدبر پر مبنی سوچ ہی قوموں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ ان سے قبل پرووسٹ ڈاکٹر قمر عباس نے خطاب کرتے ہوئے پیغامِ پاکستان کے مثبت بیانیے کو نوجوانوں کے لیے فکری و اخلاقی رہنمائی کا مؤثر ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فکری تربیت، نظریاتی وضاحت اور معاشرتی شعور وہ ستون ہیں جن پر ایک پر امن اور باہم مربوط معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے۔ورکشاپ کے دوران طلبا کو مختلف موضوعات پر گروہی انداز میں کام دیا گیا۔ جس میں انہوں نے پریزنٹیشنز پیش کیں اور بھرپور انداز میں مختلف سیشنز میں شرکت کی۔ شرکاء نے اس تربیتی تجربے کو نہایت مفید، بامقصد اور اثرانگیز قرار دیا۔تقریب کے آخر میں شرکاء اور منتظمین میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔