صوبے کے سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں کے سیوریج اور نکاسی آب کے نظام پر سخت نظر رکھی جا رہی ہے، محکمہ سیاحت کے پی کے

بدھ 6 اگست 2025 14:37

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2025ء) محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری سید شہاب علی شاہ کی ہدایات کی روشنی میں گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ جاری بیان کے مطابق محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ قدرتی آبی ذخائر کو محفوظ بنانے اور پانی کو آلودگی سے بچانے کےلئے ہوٹلوں میں نکاسی آب کو مروجہ قانون و ضابطے کے تحت یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کے ممکنہ پھیلاؤں کو روکا جا سکے۔

اس سلسلے میں ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات گلیات، کاغان، ناران، سوات، کمراٹ اورچترال میں تمام سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں کے سیوریج سسٹم (نکاسی آب) کے حوالے سے حکومتی قواعد و ضوابط پر عمل درامد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی گئی ہے ، متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے کسی قسم کی رعایت نہ دینے اور بلاامتیاز کارروائی جاری رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ سیاحت کی جانب سے ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن کے سیاحتی مقامات گلیات، کاغان، ناران، سوات، کمراٹ اور چترال میں اب تک 1192 ہوٹلوں کا معائنہ کیا گیا ہے جس میں 663 ہوٹلوں کو نوٹسز جاری کئے گئے جبکہ 25 کو سیل کردیا گیا ہے، اسی طرح 15 ہوٹلوں پر جرمانہ عائد کیا جا چکا ہے۔ ہزارہ ڈویژن کے گلیات اور کاغان، ناران میں اب تک 731 ہوٹلوں کا معائنہ کیا گیا ہے جن میں ناقص نکاسی آب کا نظام، غیر قانونی نکاسی آب اوورفلو، علیحدہ ٹینک اور حکومتی قواعد و ضوابط کے مطابق سیوریج سسٹم نہ ہونے پر 356 ہوٹلوں کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں جن میں 15 ہوٹلوں کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ 7 ہوٹلوں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

اسی طرح ملاکنڈ ڈویژن میں کمراٹ، اپر سوات اور چترال کی وادی کیلاش میں اب تک 461 ہوٹلوں کا معائنہ کیا جا چکا ہے جن میں ناقص نکاسی آب کا نظام ، غیر قانونی نکاسی آب اور اوورفلو و حکومتی قواعد وضوابط کے مطابق سیوریج سسٹم نہ ہونے پر 307 ہوٹلوں کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں جن میں سے 10 کو سیل جبکہ 8 پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کے نظام میں بہتری یقینی بنانے کے لیے یہ آپریشن جاری رہے گا۔