ائیرپورٹ سمیت دیگر علاقوں میں پرندے رکھنے پر پابندی کیخلاف درخواست خارج

اس مرحلہ پر ای پی اے پنجاب کے نو برڈ زون کے متعلق آرڈر میں مداخلت نہیں کریں گے‘ ہائیکورٹ

جمعرات 7 اگست 2025 14:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے ائیرپورٹ سمیت دیگر علاقوں میں پرندے رکھنے پر پابندی کے خلاف درخواست خارج کردی ،جسٹس راحیل کامران شیخ نے ریمارکس دئیے کہ اس مرحلہ پر ای پی اے پنجاب کے نو برڈ زون کے متعلق آرڈر میں مداخلت نہیں کریں گے ۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری محمد متین افضل سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی ۔

پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل محمد عثمان خان پیش ہوئے ۔درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے نو برڈ زون کا نوٹیفکیشن جاری کیا ، کبوتروں کے ٹکرانے سے کبھی بھی جہاز کو نقصان نہیں پہنچا ۔ جسٹس راحیل کامران شیخ نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ کوئی حادثہ پیش آئے ، بڑا نقصان ہو ، حادثہ کے بعد انکوائری کی جائے کہ کوئی کبوتر طیارے کو ٹکرایا یا نہیں۔

(جاری ہے)

اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل عثمان خان نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ایک نوٹفکیشن کا نہیں بلکہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کا بھی ہے، صرف اس سال جنوری سے اب تک 59طیارے پرندوں سے ٹکرا چکے ہیں ، دو طیارے ائیرپورٹ کی حدود میں پرندوں سے ٹکرائے جبکہ 57لاہور کے دیگر علاقوں میں ،درخواست گزار ماحولیاتی ٹربیونل میں اپیل کئے بغیر ہائیکورٹ نہیں آسکتا۔

درخواست گزار وکیل نے کہا یہ نوٹفکیشن جاری کرنے کا اختیار انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے پاس تھا ہی نہیں ۔ اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ اختیار تھا یا نہیں ، اس کا تعین بھی ماحولیاتی ٹربیونل ہی کرے گا۔ جسٹس راحیل کامران شیخ نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جب سپلشلاذڈ ٹربیونل موجود ہے ، تو آپ کو پہلے وہاں رجوع کرنا چائیے ۔

درخواست گزار وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت ہمیں محکمہ سے رجوع کرنے کی ڈائریکشن دے دے۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی ڈائریکشن نہیں دیں گے، کل کو آپ توہین عدالت کی درخواست لے آئیں گے، آپ ٹربیونل سے ہی رجوع کریں ۔ درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو اتنا ہی حکم دے دیں کہ چادر ، چار دیواری کا تقدس پامال نہ کرے۔ جسٹس راحیل کامران نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت یہ حکم دے دیتی ہے کہ پولیس خلاف قانون کوئی اقدام نہیں کرے گی ،درخواست گزار چاہیں تو ماحولیاتی ٹربیونل سے رجوع کرسکتے ہیں ۔