سندھ حکومت اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ صوبے کے محروم طبقات کیلئے تعلیمی سہولیات کے ضمن میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتے ہیں،صوبائی وزیر داخلہ

اتوار 10 اگست 2025 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2025ء) سندھ کے وزیر داخلہ و قانون ضیا الحسن لنجار نے صوبائی حکومت کی جانب سے ایسی غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کے عزم کو دہرایا ہے جو صوبے کے محروم طبقات کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔اتوار کو جار ی اعلامیہ کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ نے یہ بات غیر منافع بخش ادارے گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی)کے جدید ایجوکیشنل کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس تعلیمی کمپلیکس کا نام الماوی کیمپس رکھا گیا ہے۔ انہوں نے الماوی کیمپس کے اس منصوبے کو سراہا، جو اپنے پہلے مرحلے میں علاقے کے 600پسماندہ خاندانوں کے بچوں کو تعلیم فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور جی سی ٹی صوبے کے محروم طبقات کیلئے تعلیمی سہولیات کے ضمن میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔صوبائی وزیر داخلہ نے اس موقع پر سندھ کے کسی بھی علاقے میں فلاحی تعلیمی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیئے اپنی رضاکارانہ خدمات پیش کرنے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں سندھ کے کسی بھی حصے میں اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل روشن کرنے کیلئے یہ رضاکارانہ خدمات پیش کرنے کیلئے تیار ہوں، میری خدمات ہمیشہ دستیاب رہیں گی ،صوبائی وزیر کے طور پر بھی اور اس کے بعد بھی۔انہوں نے جی سی ٹی کو مستقبل قریب میں زمین بھی عطیہ کرنے کا اعلان کیا تاکہ اس کی سندھ میں موجود تعلیمی سہولیات میں اضافہ ممکن ہوسکے۔

انہوں نے جی سی ٹی کے ایجوکیشنیل کمپلیکس میں تعمیر کی گئی جدید تعلیمی سہولیات کے معیار کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسکولوں کی عمارتوں کو بھی اسی معیار کو اپنانا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے مخلص این جی اوز کے ساتھ مل کر پسماندہ طبقات کیلئے تعلیمی و صحت کی سہولیات کو بہتر بنا رہی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر اس امر کو سراہا کہ جی سی ٹی کی متعدد خواتین اساتذہ اسی ادارے کے اسکولوں کی فارغ التحصیل ہیں۔

انہوںنے کہا کہ تدریس کے شعبے سے منسلک ہوکر یہ خواتین اپنے پسماندہ آباد علاقوں کی ترقی کے لئے گراں قدر خدمات انجام دے رہی ہیں۔صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت، سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن (ایس ای ایف)کے ذریعے، جی سی ٹی جیسی قابلِ اعتماد این جی اوز کو زیادہ سے زیادہ مالی اور تعلیمی تعاون فراہم کرے گی تاکہ پسماندہ علاقوں کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے مشن کی تکمیل ممکن ہوسکے۔

اس موقع پرجی سی ٹی کے سربراہ زاہد سعید نے کہا کہ پسماندہ طبقات کیلئے ایک جدید ترین تعلیمی ادارے کا قیام پاکستان کا یومِ آزادی، معرکہ حق سچے جوش و جذبے اور مقصد کے ساتھ منانے کا بہترین طریقہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ اپنی 31سالہ تاریخ میں جی سی ٹی نے سندھ میں 173 فلاحی اسکولوں کا نیٹ ورک قائم کیا ہے، جہاں 34,600پسماندہ خاندانوں کے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

مکمل طور پر فعال ہونے پر محرابپور ایجوکیشنیل کمپلیکس میں پری پرائمری سے بارہویں جماعت تک 2,400طلبہ کو تعلیم دی جائے گی اور یہ سندھ میں جی سی ٹی کا دوسرا تعلیمی ادارہ ہوگا جو کالج کی سطح کی تعلیم بھی فراہم کرے گا۔اس منصوبے کی مجموعی لاگت چالیس کروڑ روپے ہے جبکہ پہلے مرحلے کی تکمیل پر گیارہ کروڑ روپے خرچ ہوئے، جس میں جدید کلاس رومز، آئی ٹی اور سائنس لیبارٹریز، لائبریری، کھیل کا میدان اور ووکیشنل ٹریننگ کی سہولیات شامل ہیں۔

صرف محرابپور میں ہی جی سی ٹی 11 فلاحی اسکول چلا رہا ہے جن میں 2,200 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جن میں 40 فیصد سے زائد بچیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جی سی ٹی اس مشن پر مسلسل گامزن ہے کہ اپنے اسکولوں کی تعداد کو سن 2030 تک 250 تک بڑھا دیا جائے جہاں نادار گھرانوں کے کل ایک لاکھ بچے زیر تعلیم ہوں۔