بھارت: ہندو قوم پرستوں کی جانب سے تبدیلی مذہب کیلئے دبائو،مسیحی برداری خوف کا شکار

پیر 11 اگست 2025 21:20

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں ہندو انتہاپسند مسیحی برادری، خاص طور پر پسماندہ قبائلیوں پر تبدیلی مذہب کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ہندوتوا بی جے پی کے مقامی رہنما راجہ رام ٹوڈم ایک مسیحی شخص کے پاس گئے، جس نے ماضی میں طبی امداد حاصل کرنے کے بعد عیسائیت قبول کی تھی۔

اس شخص کو زبردستی دوبارہ ہندو مت اختیار کرنے پر مجبور کیاگیا ۔ جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق یہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہے۔رپورٹ میں ایک اور واقعے کا بھی ذکر کیا گیا، جہاں ایک اورمسیحی شخص کو مقامی کمیونٹی کی جانب سے اپنے والد کی تدفین آبائی زمین پر کرنے کا حق نہیں دیا گیا، جس کے باعث میت کو دور دراز علاقے میں دفن کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

مقامی مسیحی پادریوں نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کی اس قسم کی کارروائیوں سے فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے اور مذہبی آزادی کے حق کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت میں مسیحی برادری میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس تیزی سے بڑھ رہا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں انہیں سماجی دبائو اور دھمکیوں کا سامنا زیادہ ہے۔