بارٹر ٹریڈ رے بلو چ بزنس کمیونٹی کے خدشات دور کرنے کیلئے ایس آر او میں ترامیم کے احکاما ت جا ری کر دئیے ہیں ،وفاقی وزیر تجا رت جام کما ل

منگل 12 اگست 2025 20:20

کوئٹہ/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء) وفاقی وزیر تجا رت جام کما ل خان اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے تجا رت کی چیئر پرسن سینیٹر انوشہ رحمٰن نے کہا ہے کہ بلو چستان میں صنعت و تجا رت کی را ہ میں حائل رکا وٹیں ختم کر نا ہما ری اولین ترجیحات میںشامل ہیں ، بارٹر ٹریڈ سے متعلق ایس آر او 642/24با رے بلو چستان کی بزنس کمیونٹی کے خدشات و تحفظات کو دور کرنے کے لئے ایس آر او میں ترامیم کے احکاما ت جا ری کر دئیے گئے ہیں جس سے ہمسائیہ ملک ایران کے ساتھ دوطرفہ تجا رت کو مزید فروغ حاصل ہو گا، با دینی بزنس گیٹ کو جلد از جلد کھولنے کے اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں با دینی بارڈر تک شاہراہ ، انفراسٹریکچر کی تعمیر و دیگر امور کے لئے 2027ء تک وفا قی پی ایس ڈی پی میں 15ارب روپے جبکہ صو با ئی پی ایس ڈی پی میں 4ارب روپے سالا نہ مختص کئے جا ئیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے تجا رت کے اسلام آبادمیں منعقدہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا وفا قی وزیر تجا رت جام کما ل خان عالیانی ،قائمہ کمیٹی کے رکن سینیٹر شیخ بلال خان مندوخیل،وفا قی سیکرٹری تجا رت و دیگر جبکہ چیمبر آف کا مرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے صدر حاجی محمد ایوب مر یا نی ، نا ئب صدر انجینئر میر وائس خان نے نے زوم لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کے دوران حاجی محمد ایوب مر یا نی اورانجینئر میر وائس خان کا کڑ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی چیئر پرسن سینیٹر انوشہ رحمٰن ، وفاقی وزیر تجا رت جا م کما ل خان و دیگر شرکا ئ کو بارٹر ٹریڈ سے متعلق درپیش مشکلات سے آگا ہ کیا اور کہا کہ (SRO)642/24پا ک ایرا ن بارٹر ٹریڈ کی را ہ میں رکاوٹ ہیں اس ایس آر او کی وجہ سے صرف ایکسپورٹر کو ہی امپورٹ کی اجازت ہیں بلکہ پا کستان مشن سے اٹیسٹیشن ، پہلے ایکسپورٹ اور پھر امپورٹ جیسے شرائط کے علا وہ 90دنوں میں امپورٹ اور ایکسپورٹ کا عمل مکمل کر نا بھی شامل ہیں اس سلسلے میں ہم نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں برا ئے تجا رت اور خزانہ کے کو ئٹہ چیمبر میں منعقدہ مشترکہ سیشن کے دوران بھی کمیٹیوں کے اراکین کو آگا ہ کیا تھا ہم چا ہتے ہیں کہ بارٹر ٹریڈ سے متعلق جاری کئے گئے ایس آر او 642/24میں ترامیم کی جا ئیں اس با بت ہم بلو چستان کے ہم مذکو رہ کمیٹیوں کے اراکین جن میں سینیٹر بلا ل مندوخیل،سینیٹر منظور خان کا کڑ ، سینیٹر قادر خان ، سینیٹر احمد خان و دیگر کے بھر پھر معاونت کے بھی شکر گزار ہیں۔

اس موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برا ئے تجا رت کی چیئر پرسن سینیٹر انوشہ رحمٰن اور وفا قی وزیر تجا رت جام کما ل خان عالیانی نے (SRO)642/24 میں فو ری ترامیم کر نے کے احکامات جا ری کر تے ہو ئے کہا کہ اس با بت چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ئٹہ بلو چستان کے عہدیداران و ممبرا ن اور صو بے کی بزنس کمیونٹی کے خدشات و تحفظات بجا ہے بارٹر ٹریڈ کے تحت اب ایکسپورٹر کے علا وہ بھی بزنس کمیونٹی کو امپورٹ کی اجازت ہوگی اب بزنس کمیونٹی کنسورشیم بنا کر دوطرفہ تجا رتی کر سکیں گے اور بزنس کمیونٹی ایکسپورٹ اور امپورٹ پا لیسی آ رڈر میں شامل تمام اشیائ کو امپورٹ کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب پا کستان مشن کی اٹیسٹیشن کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے اب پہلے ایکسپورٹ اور پھر امپورٹ والی شرط بھی لا گو نہیں ہو گی اس کے علا وہ امپورٹ اور ایکسپورٹ کے نیٹ آف کی مدت کو بھی 90دن سے 120دن کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ میکنزم کے تحت وزارت تجا رت نے ایس آر او میں ترمیم کے فو ری احکامات دے دئیے ہیں۔انہوں نے یقین دلا یا کہ با دینی بزنس گیٹ کو بھی جلد از جلد کھولنے کیلئے اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں وہاں انفرا سٹریکچر، شاہرا ہ کی تعمیر و دیگر امور کے لئے سال 2027ئ تک وفا قی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرا م (پی ایس ڈی پی ) میں سالانہ 15ارب جبکہ صو با ئی پی ایس ڈی پی میں 4ارب روپے سالانہ مختص کئے جا ئیںگے۔

انہوں نے کہا کہ بلو چستان کی بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات و مسائل کو ترجیحی بنیا دوں پر حل کر نا ہما ری ترجیحات میں شامل ہیں اور اس وقت تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک بلو چستان میں بزنس کمیونٹی کو درپش مشکلات کا خاتمہ نہیں کیا جا تا ، جب بلو چستان میں لو گوں کو با عزت روزگا ر کے مواقع میسر آ ئیں گے تو اس سے لو گوں کی طرز زندگی میں بہتری آئے گی بلکہ امن و امان کی صورتحال بھی بہتر ہو گی۔