سورج مکھی کاشت کرکے کم وقت میں زر مبادلہ بچایا جاسکتا ہے، ماہرین جامعہ زرعیہ

بدھ 13 اگست 2025 13:18

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) پاکستان ہرسال اپنی ملکی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے350 ارب روپے سے زائد خوردنی تیل کی در۱ٓمد پر خرچ کرتا ہے لہٰذا42 فیصد تک تیل کی مقدار کی حامل سورج مکھی کاشت کرکے کم وقت میں زیادہ زر مبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین تیلداراجناس نے بتایا کہ پاکستان ملکی خوردنی تیل کی کل ضرورت کا تقریباً 14 فیصد خود پیدا کرتاہے جبکہ باقی 86 فیصد کثیر زرمبادلہ خرچ کرکے در۱ٓمد کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ہر سال پاکستان کی جانب سے اربوں روپے تیل کی امپورٹ پر خرچ کرنے سے ملکی معیشت پر بہت بڑا بوجھ پڑ رہاہے۔انہوں نے بتایا کہ روغن دار اجناس میں سورج مکھی کی فصل کو خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ سورج مکھی کے بیجوں میں تیل کی مقدار 42 فیصد تک ہوتی ہے اور ا س میں 24 فیصد لحمیات بھی پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تیل انسانی صحت کیلئے عام طور پر اور دل کے مریضوں کیلئے خاص طور پر مفید ہے نیزسورج مکھی کا تیل عام کولہو سے نکال کر گھر میں صاف کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سورج مکھی کم دورانیہ کی فصل اور 110 سے 130 دن کے مختصر عرصہ میں پک کر تیار ہوجاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سورج مکھی کی سال میں دو فصلیں کاشت کی جاسکتی ہیں۔