خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں ہو رہی ہیں، انجینئر امیر مقام

بدھ 13 اگست 2025 17:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی مرضی سے دہشت گردوں کے خلاف صوبے میں ٹارگٹڈ کارروائیاں ہو رہی ہیں، ان کے اراکین قومی اسمبلی میں سیاسی اور سوشل میڈیا کیلئے بیان جاری کرنے کی بجائے اپنی صوبائی حکومت کے سامنے احتجاج کریں، ہم سب دہشت گردی کا شکار ہیں، اگر ان کے پاس آپریشن کے بغیر اس مسئلے کا کوئی حل ہے تو وہ اس سے آگاہ کرے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا کہ اس مرتبہ معرکہ حق کی وجہ سے جشن آزادی بھرپور جوش و جذبہ سے منایا جا رہا ہے، اس دن کو مزید جذبہ سے مل کر منانا چاہئے، قومی اسمبلی سے متفقہ قرارداد کی منظوری پر ایوان اور قوم کو مبارکباد دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

امیر مقام نے کہا کہ دہشت گردی سے ہم سب متاثر رہے ہیں اور ہماری بھی خواہش ہے کہ آپریشن نہ ہو، ہم نے بھی اپنے پیاروں کے جنازوں کو کندھے دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن صرف سوشل میڈیا پر واہ واہ کیلئے یہاں پر بیان دیتی ہے اور ان کی پالیسی دوغلی ہے، جو بات ان کی صوبائی حکومت کرتی ہے انہیں بھی وہی بات کرنی چاہئے، یہ احتجاج اور اعتراضات صوبائی حکومت کے سامنے اٹھائے، وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا ہے کہ وہاں پر ٹارگٹڈ آپریشن ہو رہا ہے اور یہ آپریشن ان کی مرضی سے ہو رہا ہے، جو بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں صوبائی حکومت کی منشا ءاس میں شامل ہے، اسد قیصر اور دیگر ممبران کو اگر اختلاف ہے تو یہاں بات کرنے کی بجائے صوبائی حکومت میں بات کریں۔

امیر مقام نے کہا کہ ہم سب دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں، سب کے گھروں پر حملے ہوئے، خود کش حملے ہوئے، تحریک انصاف کی طرف سے جلسوں اور احتجاج کی کال پر ہم ان کی سلامتی کیلئے دعائیں کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت کے پاس اگر کوئی آپشن ہے تو اس سے آگاہ کرے، آپریشن کے بغیر ان کے ذہن میں کوئی حل ہے تو آگاہ کرے، فیصلے سازی میں شریک ہونے کے باوجود سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے الزام تراشی سے گریز کیا جائے، قول و فعل میں تضاد نہیں ہونا چاہئے۔