چیف سیکرٹری کی زیر صدارت گڈ گورننس روڈ میپ پر اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کا انعقاد

سول ورکس میں معیار کی بہتر ی،جدید کاشت کاری کے فروغ اور پینے کے صاف پانی کے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے ، شہاب علی شاہ

بدھ 13 اگست 2025 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے گڈ گورننس روڈ میپ پر عملدرآمد کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں مختلف محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد پبلک سروس ڈلیوری کو بہتر اور شفاف طرز حکمرانی کو یقینی بنانا تھا۔ اجلاس میں محکمہ تعمیرات و مواصلات، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور محکمہ زراعت کے ایکشن پلان پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں محکمہ تعمیرات و مواصلات نے اجلاس کو جاری اقدامات سے آگاہ کیا،ان اقدامات کا مقصد بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو جدید بنانا ہے، جس میں خاص طور پر سکولوں اور صحت کے مراکز کی تیزی سے تعمیر کے لیے لائٹ گیج ڈھانچوں اور جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس کو کم خرچ اور وقت بچانے والے عالمی ماڈیولز پر بریفنگ دی گئی۔

چیف سیکرٹری نے رواںسال کے آخر تک ان ا ہداف کو حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیاکہ محکمہ مواصلات سات اضلاع - نوشہرہ، کوہاٹ، ایبٹ آباد، سوات، مالاکنڈ، کرک، اور خیبر میں روڈ ایسٹ مینجمنٹ سسٹم کو فعال کرنے کے قریب ہے۔ یہ نظام سڑکوں کی حالت کا جائزہ لینے کے لئے ڈیٹا اکٹھا کرے گاتاکہ مرمت اور ترقی کے فیصلے درست معلومات کی بنیاد پر کیے جا سکیں۔

سول ورکس میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹیجک پلاننگ، ڈیزائن اور نگرانی یونٹس کا قیام بھی ایک اہم ہدف کے طورپر شامل ہے ۔اجلاس میں محکمہ زراعت کے روڈ میپ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ میں زرعی شعبے کو فروغ دینے کے لیے اہم اہداف میں اضلاع میں 150,000 جنگلی زیتون کے درختوں کو یورپی تیل دینے والی اقسام میں تبدیل کرنا ہے، جس کے لیے ٹاپ ورکنگ کا طریقہ استعمال کیا جائے گا، اسی طرح کسانوں کی مدد کے لیے، محکمہ ون ونڈو آپریشنز اور فنکشنل مینجمنٹ کمیٹیوں کے ذریعے فارم سروس سینٹرز کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہا ہے۔

مزید براں 400نئی زرعی مشینیں فراہم کرنے کا ہدف مقرر ہے جس سے جدید کاشت کاری کو فروغ ملے گا اور پیداوار میں اضافے کا سبب بنے گا۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے پانی کے معیار اور سروس مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنی ترجیحات اجلاس میں پیش کیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ محکمہ پانی کے معیار کی جانچ کے نمونوں میں 15 فیصداضافہ کرنے جا رہا ہے تاکہ عوامی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے جس پرچیف سیکرٹری نے محکمے کو فیل ہونے والے ٹیسٹوں کے نتائج کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک تفصیلی ایکشن پلان بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں بتایاگیا کہ محکمہ آبنوشی ڈیجیٹلائزیشن اہداف کے تحت سروس کی درخواستوں اور شکایات کے حل کے لیے ایک موبائل ایپ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس پر دسمبر 2025 تک کام مکمل کر لیا جائے گا۔ مزید برآں، اسی مدت تک تین اضلاع میں انٹیگریٹڈ واٹر چارجز بلنگ ڈیش بورڈ کا نفاذ کیا جائے گا، جس سے پانی کے بلوں کی وصولی زیادہ موثر اور شفاف ہو گی، اور اس سے مالی انتظام اور مالیاتی جوابدہی میں بہتری آئے گی۔