نیتن یاھو کی گریٹراسرائیل کے مزعومہ منصوبے کی تشہیر پرعرب ممالک کی طرف سے شدید غم وغصہ

جمعرات 14 اگست 2025 17:24

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2025ء)عرب ممالک نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی، جس میں انہوں نے گریٹر اسرائیل کے تصور سے اپنے تعلق کا اظہار کیا اور بعض عرب علاقوں کو نام نہاد منصوبے کے تحت اسرائیل میں شام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔نیتن یاھو نے اسرائیلی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیلی خواب نسل در نسل منتقل ہونے والی ایک تاریخی اور روحانی ذمہ داری ہے اور وہ یہ مشن یہودی قوم کے لیے ادا کر رہے ہیں۔

ان کے ساتھ گفتگو کرنے والے سابق دائیں بازو کے نائب شارون جال نے انہیں ایک تحفے کے طور پر گریٹر اسرائیل کا نقشہ دیا، جس پر نیتن یاھو نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ میرے لیے نہیں، بلکہ میر ی بیوی سارہ کے لیے ہے جب نیتن یاھو سے پوچھا گیا کہ آیا وہ واقعی گریٹر اسرائیل کے تصور سے جڑے ہیں تو انہوں نے تصدیق کی، حالانکہ تحفے کی تصویر سکرین پر دکھائی نہیں گئی جیسا کہ نیتن یاھو نے اپنے ایکس اکانٹ پر شیئر کیا۔

(جاری ہے)

تاریخی طور پر گریٹر اسرائیل کا تصور جون 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد سامنے آیا تھا، جس میں اسرائیل مشرقی یروشلم، مغربی کنارے، غزہ، مصر کے جزیرہ نما سینا جزیرہ اور جولان کی چوٹیوں پر قبضہ کرلیا۔اردن کی وزارت خارجہ نے نیتن یاھو کے بیانات کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضاہ نے کہا کہ ہم اس پروپیگنڈا اور اسرائیلی عہدیداروں کے ابہام کو مسترد کرتے ہیں، جو نہ صرف اردن بلکہ تمام عرب ممالک اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو پامال کرنے کی کوشش ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بیانات اسرائیلی حکومت کے داخلی بحران اور بین الاقوامی تنہائی کی عکاسی کرتے ہیں، خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے پر جاری جارحیت کے دوران انہیں شدید عالمی تنہائی کا سامنا ہے۔