گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریاں، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی، امدادی کارروائیاں جاری

جمعہ 15 اگست 2025 22:52

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) گلگت بلتستان میں حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں نے شدید تباہی مچادی، مختلف اضلاع میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی جبکہ 2 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق صوبے بھر میں 5 افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔غذر، ہنزہ، استور، چلاس، تانگیر، بونر، نیاٹ، کھنبری اور کھنر سمیت متعدد مقامات پر سیلابی ریلوں سے مکانات، سڑکیں اور انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔

غذر کے یاسین، چٹورکھمڈ، خلتی اور گوپس میں حالات سنگین ہیں جبکہ صوبے کے مختلف مقامات پر سڑکیں بند اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہے۔ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے تمام وزراء، ممبران اسمبلی اور معاونین کو متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ہدایت دی ہے۔

(جاری ہے)

متاثرین میں خیمے، اشیائے خوردونوش اور ادویات پہنچا دی گئی ہیں جبکہ ہنزہ حسن آباد میں میڈیکل کیمپ قائم کر دیا گیا ہے۔

این ایچ اے، صوبائی و ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے سڑکوں کی بحالی کا کام تیز کردیا گیا ہے۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات شیر علی محسود شاہراہ ناران کے بعد بابوسر پہنچ گئے اور ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ سڑکوں کی بحالی کا جائزہ لیا۔ بابوسر لوشی کے مقام پر بند شاہراہ کو بحال کر دیا گیا ہے۔ترجمان کے مطابق چلاس کے پاور ہاؤسز میں گدلا پانی داخل ہونے سے بجلی کا نظام متاثر ہوا تاہم بحالی کا کام جاری ہے۔ پانی، بجلی اور آبپاشی کے نظام کی مرمت پر بھی کام ہورہا ہے۔ فیض اللہ فراق نے کہا کہ حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔