بانی پی ٹی آئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں منتقل کیا جائےگا

اسلام آباد کے جتنے قیدی اڈیالہ میں ہیں وہ تمام اسلام آباد جیل منتقل ہوں گے، ہم بانی پی ٹی آئی کو کوئی تکلیف نہیں دینا چاہتے،ان کوبنی گالہ شفٹ میں ہاؤس اریسٹ کے بھی حق میں ہوں، طارق فضل چوہدری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 2 اکتوبر 2025 00:03

بانی پی ٹی آئی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں منتقل کیا جائےگا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ یکم اکتوبر 2025ء ) وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ جنید اکبر کو پی اے سی سے ہٹوانے کیلئے پی ٹی آئی ارکان سے استعفے دلوائے گئے،پی ٹی آئی ارکان سے جنید اکبر کی چیئرمین شپ ہضم نہیں ہورہی تھی۔سماء نیوز کے پروگرام میں مرکزی رہنماء مسلم لیگ ن طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پی اے سی کی چیئرمین جنید اکبر تھے، اس سے بھی استعفا دے چکی ہے، ان تمام استعفوں کے پیچھے جنید اکبر خان کو پی اے سی چیئرمین شپ سے ہٹانا مقصد تھا، جنید اکبر کے مخالف گروپوں نے پی ٹی آئی میں ایسی چال چلی کہ تمام قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دلوائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو زمان پارک میں بھی رکھ سکتے ہیں اس کے حق میں ہوں، ہم بانی کو کسی قسم کی تکلیف نہیں دینا چاہتے، بانی پی ٹی آئی اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں جائیں گے، اسلام آباد کے جتنے قیدی اڈیالہ میں ہیں وہ سب اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جیل میں منتقل ہوں گے۔

(جاری ہے)

بانی کو بنی گالہ شفٹ کرنے اور ہاؤس اریسٹ کے حق میں ہوں ۔اس موقع پر رہنماء پی ٹی آئی شیرافضل مروت نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے جو اب باتیں کیں میں کافی عرصے سے کررہا ہوں، پی ٹی آئی میں اپریل 2024 میں تقسیم شروع ہوگئی تھی۔

علیمہ خان کو اندیشہ تھا کہ پی ٹی آئی پر بشریٰ بی بی کا قبضہ ہوجائے گا ، علیمہ خان نے ایک پارلیمنٹرین کوگھر کھانے پر بلایا میں بھی شریک تھا ، اسٹیبلشمنٹ کی خواہش تھی کہ علیمہ خان کو سپورٹ ملے، کیونکہ دو تین لوگ ایسے تھے تو ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ پچھلے چھ ماہ سے صرف علی امین کو بانی سے ملاقات کا موقع نہیں ملا بلکہ کسی لیڈر کو بھی موقع نہیں ملا۔

پچھلے ایک سال میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر حکمرانی علیمہ خان کی تھی، جو نام علیمہ خان ملاقات کیلئے دیتی ان کو ہی ملاقات کی اجازت ملتی تھی۔ جنید اکبر کو بغض علی امین میں لایا گیا۔ کچھ لوگ چاہتے تھے کہ علی امین کو وزارت اعلیٰ سے ہٹایا جائے، خیبرپختونخوا کابینہ نے مزید لوگوں کو ہٹایا جائے گا، علی امین اور علیمہ خان کے درمیان پرانا معاملہ ہے، پہلے سے چل رہا ہے، جنید اکبر اور عاطف خان بھی علیمہ خان سے نالاں ہیں۔

میٹنگز میں علیمہ خان سخت رویہ رکھتی ہیں۔علی امین کو ڈیڑھ سال سے گالیاں پڑ رہی ہیں، پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا گالم گلوچ بریگیڈ ہے، جنید اکبر سے تین بار علیمہ خان نے استعفا بھی طلب کیا۔ یہ بات جنید اکبر بھی بتاسکتے، جنید اکبر نے اپنا استعفا بیرسٹر گوہر کے حوالے بھی کیا تھا۔