انسانی حقوق کمشنر کا لبنان میں مستقل جنگ بندی کی اہمیت پر زور

یو این جمعرات 2 اکتوبر 2025 01:30

انسانی حقوق کمشنر کا لبنان میں مستقل جنگ بندی کی اہمیت پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 02 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے لبنان میں کشیدگی کے مستقل خاتمے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود لوگوں کی تکالیف برقرار ہیں اور دس ماہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 100 سے زیادہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے لبنانی مسلح افواج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 27 نومبر 2024 کو جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے اس معاہدے کی ہزاروں مرتبہ خلاف ورزی کی ہے جس میں مبینہ طور پر شہریوں پر حملے اور گھروں کی مسماری جیسی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔

Tweet URL

دوسری جانب، اسرائیلی فورسز نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے لبنانی حدود میں سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں جن کا ہدف حزب اللہ کے ٹھکانے تھے۔

(جاری ہے)

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ رہائشی علاقوں میں فضائی اور ڈرون حملوں کے علاوہ اقوام متحدہ کے امن مشن کی پوزیشنوں کے قریب بھی حملے ہو رہے ہیں۔

شہری تنصیبات کی تباہی

جنوبی لبنان مین سیکڑوں رہائشی عمارتیں ابھی تک ناقابل رسائی ہیں۔ اس علاقے میں لوگ نہ تو اپنے گھروں کی تعمیرنو کر سکتے ہیں اور نہ ہی زندگیوں کی بحالی شروع کر سکتے ہیں، کیونکہ انہیں مزید حملوں کا حقیقی خطرہ لاحق ہے۔

سینکڑوں سکول، طبی مراکز، عبادت گاہیں اور دیگر شہری مقامات یا تو ناقابل استعمال ہیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔

21 ستمبر کو سرحدی علاقے بنت جبیل میں اسرائیلی ڈرون نے ایک کار اور موٹر سائیکل کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

انہوں نے ایسے واقعات کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جن سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری پر سوالات اٹھتے ہیں۔

دفتر نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال جنگ بندی کے بعد گزشتہ روز تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 103 شہریوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔ اس عرصہ میں لبنان سے اسرائیل کی جانب داغے گئے راکٹوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان یا کسی فرد کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

80 ہزار افراد بے گھر

وولکر ترک نے کہا کہ گزشتہ سال اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین لڑائی کے بعد لبنان میں 80,000 سے زیادہ لوگ اب بھی بے گھر ہیں۔

مہاجرین اور پناہ گزین پہلے ہی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے تھے جو اب مزید بگڑ گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شمالی اسرائیل کے تقریباً 30,000 افراد بھی بدستور بے گھر ہیں۔

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ جنگ کے دوران بین الاقوامی انسانی قوانین کا مکمل احترام اور شہری تنصیبات کو تحفظ دینا ضروری ہے۔ نیک نیتی سے جنگ بندی کا نفاذ ہی پائیدار امن کی واحد راہ ہے اور اس کی شرائط کی مکمل پاسداری کی جانی چاہیے۔

انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کے تحت مستقل جنگ بندی کی طرف بڑھنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔