صوبے میں موجودہ ہنگامی صورتحال، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس

ہفتہ 16 اگست 2025 14:32

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2025ء) خیبر پختونخوا میں موجودہ ہنگامی صورتحال پر وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اور پی ڈی ایم اے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متاثرہ اضلاع میں ہونے والی نقصانات، ریسکیو اور ریلیف کارروائیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا. اجلاس میں ان حادثات اور ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی. اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ان حادثات سے متاثرہ اضلاع میں مجموعی طور پر 309 اموات ہوئی ہیں، ان حادثات میں زخمیوں کی تعداد 23 ہے اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے، سیلابی ریلوں سے 63 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے، تباہ شدہ انفراسٹرکچر پر سروے جاری ہے آج شام تک انفراسٹرکچر کے نقصانات کی رپورٹ مکمل کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ منقطع علاقوں تک رسائی کےلئے رابطہ سڑکوں کی بحالی پر کام جاری ہے، متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں، ادویات، اشیائے خوردونوش اور دیگر ضروری سامان پہچائی جارہی ہیں، ریسکیو، ریلیف سرگرمیوں اور متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کےلئے پی ڈی ایم اے کو ڈیڑھ ارب روپے جاری کئے گئے، سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کےلئے محکمہ مواصلات کو ڈیڑھ ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضوں کی ادائیگی کےلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو 50 کروڑ روپے جاری کئے گئے، متاثرہ اضلاع میں فلڈ اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردیا گیا ہے، متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن مکمل ہوگئی ہیں، اب ریلیف اور بحالی کا کام شروع ہے، بحالی کے کاموں کےلئے وفاقی حکومت اور پاک فوج بھی معاونت کر رہے ہیں، تاہم صوبے کی سول انتظامیہ تمام عمل کو لیڈ کرے گی۔

اس موقع وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کل کے ہنگامی صورتحال میں صوبائی حکومت کے اداروں اور ضلعی انتظامیہ نے جس طرح سے بروقت رسپانس کیا ہے وہ قابل ستائش ہے، سول انتظامیہ اب ریلیف اور بحالی کے کاموں میں بھی اسی جذبے سے کام کرے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ سول انتظامیہ تمام متاثرہ لوگوں تک رسائی کو پہلی ترجیح میں یقینی بنائے، اس مقصد کے لئے سب سے پہلے رابطہ سڑکوں کو بحال کرنے کےلئے اقدامات کئے جائیں، فی الوقت جن علاقوں تک زمینی رابطہ منقطع ہے وہاں پر ہیلی کاپٹر سروس شروع کیا جائے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی اگلے دو دنوں کے اندر یقینی بنایا جائے، متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور میڈیکل سرگرمیوں کےلئے ملحقہ اضلاع سے طبی عملے اور اہلکار بھیجے جائیں، متاثرہ آبادیوں کو خوراک کی کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے، اس مقصد کےلئے تمام وسائل استعمال میں لائے جائیں۔وزیراعلی نے ہدایت کی کہ چیف سیکرٹری اور پی ڈی ایم اے کی سطح پر ریلیف کی کاموں کی نگرانی کا موثر نظام وضع کیا جائے، بہتر ریلیف اور بحالی سرگرمیوں کے لئے وفاقی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنایا جائے، سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی بحالی کےلئے ہیوی مشینری کو موبیلائیز کیا جائے۔

وزیراعلی خیبر پختونخوا نے ہدایت کی کہ فیلڈ میں ریلیف سرگرمیوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں، پی ڈی ایم اے پاس دستیاب تمام فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز متاثرہ اضلاع کو بھیجا جائے، ریلیف سرگرمیوں میں منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت شامل کیا جائے. وزیراعلی نے آج کسی بھی وقت متاثرہ ضلع بونیر پہنچنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ بونیر میں ہونے والی نقصانات اور ریلیف سرگرمیوں کا خود جائزہ لوں گا۔