فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی مسترد کرتے ہیں ، مصر

پیر 18 اگست 2025 08:40

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) مصر نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطا بق اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو قبول کرنے کے لیے ممالک کے ساتھ حال ہی میں ہونے والی مشاورت کے بارے شدیدخدشات کا اظہار کیا گیا اور اس کو ایک اسرائیلی پالیسی سمجھا گیا جس کا مقصد فلسطینی سرزمین کو خالی کرنا، اس پر قبضہ کرنا اور اس مسئلے کو ختم کرنا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کی طرف سے فلسطینی عوام کو ان کی تاریخی سرزمین سے کسی بھی بہانے، جواز یا ناموں کے تحت نکالنا قطعی طورپر مسترد کرتے ہیں۔ یہ نکالنا چاہے جبری یا رضاکارانہ نقل مکانی کی صورت میں ، بھوک کی پالیسیوں سے ہو، زمینوں پر قبضہ اور آباد کاری سے ہو یا فلسطینی سرزمین پر زندگی کو ناممکن بنانے سے ہو ہر صورت مسترد کیا جاتا رہے گا۔

(جاری ہے)

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مصر جبری نقل مکانی کو قبول نہیں کرے گا اور اس میں کسی صورت حصہ نہیں لے گا۔ انہوں نے اسے ایک غیر اخلاقی یا قانونی جواز کے بغیر ایک تاریخی ظلم قرار دیا کیونکہ یہ ناگزیر طور پر فلسطینی مسئلے کے خاتمے کا باعث بنے گا۔مصری بیان میں تمام امن پسند عالمی ممالک سے اپیل کی گئی کہ اس غیر اخلاقی جرم میں ملوث نہ ہوں جو بین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کے خلاف ہے اور جو ایک جنگی جرم اور نسلی صفائی ہے اور چار جنیوا کنونشنز کی صریح خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ عنوان :