آسٹریلوی عدالت نے قنطاس ائیرلائن پر غیر قانونی برطرفیوں پر 59 ملین ڈالر جرمانہ عائد کر دیا

پیر 18 اگست 2025 10:20

سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) آسٹریلیا کی ایک عدالت نے کووڈ۔ 19 کی عالمگیر وبا کے دوران 1800 ملازمین کی غیرقانونی برطرفی کے کیس میں قومی ایئرلائن قنطاس پر 90 ملین آسٹریلین ڈالر (59 ملین امریکی ڈالر) جرمانہ عائد کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق فیڈرل کورٹ کے جج مائیکل لی نے فیصلے میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ سزا ان کمپنیوں کے لیے ایک "حقیقی بازپرس" بنے جو ملازمین کے حقوق کو نظرانداز کرکے مالی فائدے حاصل کرنے کی کوشش کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

قنطاس نے اگست 2020 میں، اس وقت جب ویکسین دستیاب نہیں تھی اور لاک ڈاؤن و بارڈر بندشیں نافذ تھیں، ملازمین کو نکال کر ان کی ملازمتیں آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا۔ بعدازاں فیڈرل کورٹ نے ایئرلائن کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا اور ائیرلائن کی اپیل بھی مسترد کر دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ قنطاس نے ملازمین کو اجتماعی سودے بازی اور صنعتی ایکشن جیسے اپنے حقوق استعمال کرنے سے بھی محروم کیا۔104 سالہ قدیم ایئرلائن قنطاس جسے "سپرٹ آف آسٹریلیا" کہا جاتا ہے، حالیہ برسوں میں اپنی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش میں ہے۔ اس کی شہرت کو غیر قانونی برطرفیوں، مہنگی ٹکٹوں، ناقص سروس کے دعوئوں اور پہلے سے منسوخ شدہ پروازوں پر ٹکٹ فروخت کرنے جیسے معاملات نے شدید نقصان پہنچایا۔