مشیر صحت احتشام علی کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کیلئے طبی امداد اور میڈیکل کیمپس کا سلسلہ جاری

منگل 19 اگست 2025 04:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)خیبر ٹیچنگ ہسپتال، باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی کی طبی عملے میڈیکل کیمپس میں مصروف، حیات میڈٰکل کمپلیکس اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے بھی ادویات سمیت طبی آلات کی بھری ٹرکیں متاثرہ اضلاع کیلئے روانہ، عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور انٹرنیشنل میڈیکل کور کی ایمرجنسی ادویات و طبی امداد پر مشتمل ٹرکیں بونیر اور شانگلہ کیلئے روانہ، ادویات میں درد کش، بخار، انفیکشن، اینٹی بایوٹکس، ویکسینز، IV سلوشنز، ORS، صفائی کا سامان، اور طبی آلات شامل ہیں۔

صوابی کے علاقے گدون میں کلاوڈ برسٹ کو بھی محکمہ صحت کا ریسپانس جاری، ڈی ایچ او صوابی کو ہدایات جاری، مشیر صحت احتشام علی کی ہدایت پر تمام اضلاع میں الرٹ جاری، متاثرہ اضلاع میں 289 میڈیکل کیمپس قائم،مشیر صحت احتشام علی نے کہا ہے کہ بونیر سمیت صوبے کے آفت زدہ علاقوں میں محکمہ ہیلتھ کا ریسپانس جاری ہے۔

(جاری ہے)

خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی کی ماہر طبی عملے پر مشتمل ٹیمیں میڈیکل کیمپس میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید تبایا کہ حیات میڈیکل کمپلیکس اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے بھی ادویات سمیت طبی آلات کی بھری ٹرکیں متاثرہ اضلاع کیلئے روانہ ہوگئی ہیں۔مشیر صحت نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت کی کوارڈینیشن سے عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور انٹرنیشنل میڈیکل کور نے ایمرجنسی ادویات و طبی امداد پر مشتمل ٹرکیں بونیر اور شانگلہ کیلئے روانہ کردی ہیں۔

ان کے مطابق ادویات میں درد کش، بخار، انفیکشن، اینٹی بایوٹکس، ویکسینز، IV سلوشنز، ORS، صفائی کا سامان، اور طبی آلات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوابی کے علاقے گدون میں کلاوڈ برسٹ کو بھی محکمہ صحت کا ریسپانس جاری ہے۔ ڈی ایچ او صوابی کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ محکمہ صحت میں قائم کنٹرول روم سے حالات کا خود جائزہ لے رہا ہوں۔ مشیر صحت احتشام علی کی ہدایت پر تمام اضلاع میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے جبکہ متاثرہ اضلاع میں بیماریوں کی نگرانی کا عمل انٹی گریٹڈ ڈیزیز سرویلنس اینڈ ریسپانس سسٹم کے تحت شروع کردیا گیا ہے۔

محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 442 متعدی بیماریوں کے کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر یہ تعداد 822 تک پہنچ چکی ہے۔ ضلع شانگلہ، سوات، بونیر، باجوڑ، مانسہرہ، ابیٹ آباد، بٹگرام اور مہمند میں اسہال، جلدی امراض (خارش)، آنکھوں کے انفیکشن، ذہنی صحت کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، سانپ کے کاٹنے، اور کتوں کے کاٹنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

خاص طور پر اسہال اور جلدی امراض کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو سیلاب کے بعد صفائی کی ناقص صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔مشیر صحت نے بتایا کہ محکمہ صحت نے اب تک 32 میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں اور 1820 مریضوں کا معائنہ کیا گیا۔ مجموعی طور پر 7447 افراد کو طبی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب تک 334 اموات اور 329 زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 45 اموات اور 33 زخمی شامل ہیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ متعدی بیماریوں سے کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی۔ تاہم، 42 صحت کے مراکز جزوی طور پر اور 4 مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے طبی رسائی میں مشکلات درپیش ہیں۔ صورتحال کی نگرانی مسلسل جاری ہے اور فوری ردعمل کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔