مقبوضہ جموں وکشمیر میں جمہوری آزادیوں پر پابندی اور سنسر شپ جاری

منگل 19 اگست 2025 16:25

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی طرف سے 25 معروف مصنفین کی کتابوں پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جمہوری آزادیوں پر پابندی اور سنسر شپ جاری ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کتابوں پابندی کو غیر سنجیدہ،افسوسناک اور جمہوری اقدارکے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ان کتابوں میں ایسی کیا بات ہے جس سے قابض بھارتی افواج خوف محسوس کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر واقعی حالات معمول پر ہیں تو سنسرشپ کا سہارا کیوں لیا جا رہا ہی انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کتابوں پر پابندیاں انکی مقبولیت میں اضافے کا سبب بنتی ہیں جو خیالات دبا دیے جائیں،وہی زیادہ شدت سے عوامی شعور کا حصہ بن جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ کتابوں پر پابندی کا فیصلہ جمہوری حقوق اور علمی آزادی پر ایک آمرانہ حملہ ہے خاص طور پرجس دن جب دفعہ 370 کی منسوخی کو چھ برس مکمل ہوئے اس دن عائد کی گئی یہ پابندی کشمیریوں کے ساتھ ایک اور غیر منصفانہ سلوک کی علامت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کتابوں پر پابندی کو تاریخ کو مٹانے کی ناکام کوشش ہے جمہوریت خیالات کے آزادانہ تبادلے سے پھلتی پھولتی ہے۔کتابوں پر پابندی تاریخ کو مٹا نہیں سکتی بلکہ تقسیم اور بیگانگی کو مزید بڑھاوا دیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ سنسرشپ خیالات کو دباتی نہیں بلکہ ان کی گونج کو بڑھاتی ہے۔