سندھ میں کچے کے ڈاکووں کیخلاف تیز اور بے رحمانہ آپریشن کا فیصلہ

فیصلہ کن آپریشن کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں اعلی سطحی مانیٹرنگ کمیٹی قائم

منگل 19 اگست 2025 18:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)سندھ حکومت نے صوبے میں کچے کے ڈاکووں کیخلاف تیز اور بے رحمانہ آپریشن کا فیصلہ کرلیا۔منگل کووزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کچے کے علاقوں میں امن و امان یقینی بنانے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں کور کمانڈر کور فائیو لیفٹیننٹ جنرل محمد دستگیر، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد شمریز، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، ایڈیشنل آئی جیز، سی ٹی ڈی ، اسپیشل برانچ اور دیگر اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔

وزیراعلی سندھ کو کچے میں آپریشن کے حوالے سے مختلف اداروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلی سندھ نے کچے میں فیصلہ کن آپریشن کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں اعلی سطحی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کردی جس میں سیکریٹری داخلہ، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس ودیگر اداروں کے افسران شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے آپریشن پر عمل درآمد کے لئے بھی ایک اور اعلی سطحی کمیٹی قائم کردی۔

سندھ حکومت نے کچے میں آپریشن پر پنجاب حکومت کو اعتماد میں لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ حکومت کچے میں ترقیاتی کام کروائے گی، روڈ نیٹ ورک بنایا جائے گا، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائینگی۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچے کے علاقے میں ہر صورت امن امان بحال رکھنا ہے، اغوا برائے تاوان کی کوئی واردات برداشت نہیں کی جائے گی، آج کا اجلاس طلب کرنے کا مقصد ڈکیتوں کو ہر صورت ختم کرنا ہے، سنہ 2024 سے کچے میں پولیس اور رینجرز مل کر آپریشن کررہے ہیں، چاہتا ہوں کچے کے علاقے میں آپریشن تیز اور بے رحمانہ ہو۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ جو ڈاکو ہتھیار ڈالیں گے ان کے ساتھ رعایت برتی جائے گی، سندھ حکومت نے پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کیا ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے آپریشن کے نمایاں نتائج مل رہے ہیں اور مزید حاصل کریں گے۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ کچے میں رہنے والے پرامن لوگ بھی امن و امان چاہتے ہیں، عوام کے جان و مال کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جائے گی، فیصلہ کن آپریشن لاڑکانہ اور سکھر کے کچے کے علاقوں میں تیز کیا جا رہا ہے،ترجمان وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچے کے علاقوں میں آپریشن کے دوران کچے عرصے کے لیے انٹرنیٹ سہولت بند کی جائے گی، ڈکیتوں کے تمام سوشل میڈیا اکانٹس بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، کچے کے علاقوں میں بند کیے جانے والے موبائل ٹاورز کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔