چین کو روس سے ایل این جی کی برآمد میں 18.8 فیصد کمی

بدھ 20 اگست 2025 15:44

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2025ء) چین کو روس سے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی ترسیلات رواں سال کی پیلی ششماہی میں سالانہ بنیادوں پر 18.8 فیصد کم ہو کر 33 لاکھ 80 ہزار ٹن رہ گئیں۔ تاس کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنا کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس عرصے میں روسی ایل این جی کی مالیت بھی 18.8 فیصد کمی سے 1.98 ارب ڈالر رہی۔

اعداد و شمار کے مطابق روس چین کا چوتھا بڑا ایل این جی سپلائر ہے۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا 1 کروڑ 16 لاکھ 40 ہزار ٹن، قطر 1 کروڑ 9 لاکھ ٹن اور ملائیشیا 37 لاکھ 20 ہزار ٹن ایل این جی کی فراہمی کے ساتھ بالترتیب پہلے تین بڑے سپلائر ہیں۔ امریکا اس فہرست میں نویں نمبر پر ہے جس کی سپلائیز 88 فیصد کمی سے 2 لاکھ 59 ہزار 900 ٹن رہیں۔کسٹمز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق چین نے سال 2024 میں مجموعی طور پر 7 کروڑ 66 لاکھ 40 ہزار ٹن ایل این جی درآمد کی جو 2023 کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے۔ روس کی ایل این جی کی سالانہ ترسیلات 83 لاکھ ٹن رہیں جو 3.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔