خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی دو جعلی ڈگریاں پکڑ لیں

جمعرات 21 اگست 2025 17:56

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور نے الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی دو جعلی ڈگریاں پکڑ لیں۔یہ جعلی ڈگریاں تصدیق کے لئے یونیورسٹی کو جمع کرائی گئی تھیں ۔کے ایم یو تر جمان کے مطابق مورخہ 09 جولائی 2025 کودو طلباء محمد شعبان ولد اعجاز حسین اور محمد عیسیٰ ولد کرامت خان کی جانب سے ان کی بیچلر آف سائنس اِن ریڈیالوجی ٹیکنالوجی کی ڈگریوں کی تصدیق کی درخواست کی گئی تھی جس میں انہوں نے اپنے آپ کو نارتھ ویسٹ انسٹی ٹیوٹ آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز پشاور کے طلباء ظاہر کیاتھا لیکن جب اس درخواست پر یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات نے ان ڈگریوں کے ریکارڈ کی تفصیلی جانچ پڑتال کی تو ریکارڈ کے مطابق کے ایم یو نے مذکورہ بالا ناموں اور فراہم کردہ تفصیلات کے تحت کوئی ڈگری جاری نہیں کی تھی ۔

(جاری ہے)

یہ صورتحال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق کے نوٹس میں لائی گئی جنہوں نے شعبہ امتحانات کی اس بروقت نشاندہی کی تعریف کرتے ہوئے جعلی ڈگریوں کے خلاف یونیورسٹی کی زیرو ٹالیرنس پالیسی کے تحت مذکورہ دونوں افراد کے خلاف فوری اور سخت تادیبی کارروائی کے احکامات جاری کئےجس کے بعد شعبہ امتحانات نے وائس چانسلر کی ہدایت پر مذکورہ دونوں افراد کے خلاف مذید تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے یہ کیس ایف آئی اے کو بھیج دیاہے ۔

دریں اثناء وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے دو جعلی ڈگریاں پکڑنے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ تعلیمی اسناد کی جعلسازی نہ صرف ایک سنگین قانونی جرم ہے بلکہ یہ معاشرے میں تعلیمی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش بھی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈگری یا سند کی تصدیق کے لیے صرف باضابطہ درخواستوں اور یونیورسٹی کے آفیشل ریکارڈ پر ہی انحصار کیا جائے۔

جعلی اسناد کی بنیاد پر کسی بھی ادارے میں ملازمت یا داخلہ لینا غیر قانونی ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ وی سی کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے مزید کہا کہ کے ایم یو اپنی اسناد کی شفافیت اور معیاری نظام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی اور یونیورسٹی میں اس حوالے سے زیرو ٹالینرس کی پالیسی پر عملدرآمد کیاجارہاہے۔ تمام اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کسی بھی امیدوار کی ڈگری یا ڈپلومہ کی جانچ پڑتال کے لیے براہِ راست یونیورسٹی سے رابطہ کیا جائے تاکہ جعلسازی جیسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے جو ہم سب کی مشترکہ قومی اور اخلاقی زمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جعلی ڈگریوں کی روک تھام اور طلباء کی سہولت کے لیے یونیورسٹی کی ڈگریاں آن لائین تصدیق کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جس سے اگر ایک طرف طلباء اور متعلقہ اداروں کو یونیورسٹی کی ڈگریاں بغیر کسی زحمت کے از خود آن لائین تصدیق کرنے کی سہولیات دستیاب ہوں گی تو دوسری طرف اس سے شفافیت کا کلچر بھی عام ہوگا اور جعلی ڈگریوں کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔