ایس ای سی پی کی جانب سے 2024ء کے انشورنس انڈسٹری کے اعداد و شمار جاری

جمعرات 21 اگست 2025 21:01

ایس ای سی پی کی جانب سے 2024ء کے انشورنس انڈسٹری کے اعداد و شمار جاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) ایس ای سی پی نے 2024ء کی انشورنس انڈسٹری کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، یہ اس رپورٹ کی چوتھی جلد ہے جس میں 31 دسمبر 2024ء تک کی معلومات شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں انشورنس سیکٹر کی کارکردگی دکھائی گئی ہے اور یہ پالیسی بنانے والوں، اداروں اور انڈسٹری کے لوگوں کے لیے اہم ہے۔2024ء میں انشورنس انڈسٹری کے کل اثاثے 2,900 ارب روپے سے بڑھ کر 3,554 ارب روپے ہو گئے۔

پریمیئم میں بھی 7 فیصد اضافہ ہوا جو 631 ارب روپے سے بڑھ کر 677 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ تکافل سیکٹر میں تیزی سے ترقی ہوئی، فیملی تکافل 37 فیصد اور جنرل تکافل 24 فیصد بڑھا اور دونوں کا کل پریمیئم تقریباً 100 ارب روپے تک پہنچ گیا۔رپورٹ کی لانچنگ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انشورنس کے کمشنر مجتبیٰ احمد لودھی نے پاکستان کی معاشی ترقی اور مالی استحکام میں انشورنس کے بڑھتے ہوئے کردار پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انشورنس مالیاتی نظام کا ایک اہم ستون ہے جو خطرات سے تحفظ فراہم کرتا ہے، طویل مدتی فنڈز اکٹھے کرتا ہے اور کیپٹل مارکیٹس کو مضبوط بناتا ہے۔ حالیہ رجحانات کا ذکر کرتے ہوئے کمشنر نے بتایا کہ نجی شعبے کے لائف پریمیئم میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے پریمیئم تین گنا بڑھا ہے اور تکافل سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید ایس ای سی پی کی سٹریٹجک ترجیحات پر روشنی ڈالی تاکہ اس ترقی کو برقرار رکھا جا سکے۔ ان میں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے پر عملدرآمد، صوبائی حکومتوں کے ساتھ زرعی اور ڈیزاسٹر رسک انشورنس پر تعاون اور یو این ڈی پی اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شراکت داری شامل ہیں۔ دیگر اہم کاموں میں لازمی انشورنس کوریج کے لیے اصلاحات کرنا، نئی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل مالی سہولتوں کو فروغ دینا اور مرحلہ وار بین الاقوامی معیار جیسے آئی ایف آر ایس 17 اور رسک بیسڈ کیپیٹل سسٹم کو اپنانا شامل ہیں۔

پچھلی رپورٹس کی طرح انشورنس انڈسٹری کے اعداد و شمار 2024ء بھی انشورنس کمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ مقررہ فارمز کی بنیاد پر تیار کیے گئے ہیں۔ مکمل رپورٹ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔