صوبائی وزیر کی جامعات کے پنشنرز سے پنشن کی ادائیگی میں تاخیر پر معذرت، پنشن کی یکمشت ادائیگی کے لیے فنڈز جاری

جمعرات 21 اگست 2025 20:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے صوبے کی تمام جامعات کے پنشنرز کو گزشتہ عرصہ میں پنشن کی ادائیگی میں تاخیر پر معذرت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام ملازمین کو یکمشت ادائیگی کے لیے فنڈز جاری کر دئیے گئے ہیں جس پر جامعات کے تمام ملازمین نے خیبرپختونخوا حکومت، وزیر موصوف مینا خان آفریدی و دیگر اعلی حکام کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔

پنشن بقایاجات کی ادائیگی کے سلسلے میں یونیورسٹیز انٹیلکچول فورم کے زیراہتمام جامعہ زرعیہ پشاور میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں صوبہ بھر کی جامعات کے پنشنرز کے بقایاجات کے چیکس حوالہ کیے گئے۔ تقریب کے مہمان خصوصی خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی تھے۔

(جاری ہے)

تقریب میں مشیر خزانہ مزمل اسلم اور معاون وزیراعلیٰ برائے سائنس و آئی ٹی شفقت ایاز نے بھی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا کہ روز اول سے بانی پی ٹی آئی کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر اعلیٰ تعلیم کی مزید بہتری کے لیے خدمات جاری ہیں۔ خیبرپختونخوا کی تمام جامعات کے پنشنرز کے بقایاجات یکمشت ادا کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے پہلے سال میں جامعات کے لیے 4.5 ارب روپے فراہم کیے اور رواں سال یہ رقم بڑھا کر 10 ارب روپے کر دی گئی۔

جامعات میں اصلاحات کے عمل پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ جون 2026 تک صوبے کی تمام جامعات کو مکمل طور پر سولرائزڈ کر دیا جائے گا اور انہیں ای آفس نظام پر منتقل کیا جائے گا جبکہ رواں سال صوبے کی تمام جامعات کی اپنی رینکنگ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ سال جامعات کی سینٹ میٹنگ تک صوبے کی زیادہ تر جامعات مالی طور پر سرپلس میں ہوں گی۔

انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی صوبے کی مالی خودمختاری کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دوران تمام پنشنرز کے بقایاجات ادا کر دیے گئے ہیں۔ جامعات کے لیے گرانٹ کو بڑھا کر 10 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی بجٹ کا 22 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جا رہا ہے، جس میں سے 19 فیصد ابتدائی و ثانوی تعلیم جبکہ 3.75 فیصد اعلیٰ تعلیم پر خرچ ہو رہا ہے۔ حکومت کا ہدف ہے کہ 2028 تک اعلیٰ تعلیم کے بجٹ کو 5 فیصد تک بڑھایا جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ صوبائی قرض کا 20 فیصد اس سال ادا کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر قرضے کی ادائیگی کے لیے منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون وزیراعلیٰ برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی شفقت ایاز نے کہا کہ حکومت اراکین کابینہ کے تعاون سے اکیڈیمیا کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہی ہے جس میں پنشنرز بقایاجات کی ادائیگی اس کی ایک کڑی ہے۔یونیورسٹیز انٹیلکچول فورم نے وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور اور وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کے علم دوست وژن کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے تعلیم تک آسان رسائی کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔