لاہور ہائیکورٹ ، حکام کو سیف سٹی کے تمام کیمرے فعال کرنے کی ہدایت

جمعہ 22 اگست 2025 17:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو سیف سٹی کے تمام کیمرے فعال کرنے کی ہدایت کر دی،لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ پنجاب حکومت سیف سٹی کے تمام کیمرے فعال کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ترقیاتی کاموں کے دوران سیف سٹی کی فائبر آپٹکس کو نقصان نہ پہنچے،عدالت نے قرار دیا کہ چیف سیکرٹری پنجاب آئندہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ایل ڈی اے، پی ایچ اے اور ایم سی ایل سمیت کوئی بھی ادارہ ترقیاتی کام شروع کرنے سے پہلے سیف سٹی اتھارٹی سے اجازت لے،یہ حکم جسٹس طارق سلیم شیخ نے ناصرہ اشفاق کی درخواست پر 21 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے دیا، درخواست گزار کے شوہر محمد اشفاق پر2023 میں تھانہ وحدت کالونی لاہور میں ڈیڑھ کلو منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا،درخواست گزار نے سیف سٹی اتھارٹی سے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست کی مگر مسترد کر دی گئی،جسٹس آف پیس نے بھی درخواست خارج کر دی جسے ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا،عدالت نے قرار دیا کہ آئین کے تحت معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے،تاہم یہ حق لامحدود نہیں،نیشنل سکیورٹی جیسے معاملات میں اس کی گنجائش نہیں ہوتی،پنجاب اسمبلی نے2016 میں سیف سٹی ایکٹ منظور کیا تھا جس کے تحت وڈیوز صرف تفتیشی افسر، عدالت یا اتھارٹی کو فراہم کی جا سکتی ہیں،کوئی فرد براہِ راست یہ فوٹیج حاصل نہیں کر سکتا،فیصلے میں کہا گیا کہ اس کیس میں تفتیشی حکام نے بددیانتی سے شواہد ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس آرڈر2002 مدعی کو کئی قانونی آپشنز دیتا ہے اور اگر تفتیش درست سمت میں نہ ہو تو ہائیکورٹ مداخلت کا اختیار رکھتی ہے،تاہم سیف سٹی سے براہِ راست فوٹیج مانگنا قانونی طور پر درست عمل نہیں تھا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کال ڈیٹا ریکارڈ کیس فائل کے ساتھ موجود ہے،عدالت نے قرار دیا کہ مزید کسی ہدایت کی ضرورت نہیں،لہذا درخواست نمٹا دی جاتی ہے۔