حکومت کا کرپٹو کرنسی کو فروغ دینے یا روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ، ریگولیٹری اور آپریشنل فریم ورک تیار کرنے کیلئے پاکستان کرپٹو کونسل قائم کی گئی ہے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

جمعہ 10 اکتوبر 2025 17:55

حکومت کا کرپٹو کرنسی کو فروغ دینے یا روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ، ریگولیٹری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی کو بتایاہے کہ حکومت نے وزیراعظم کی ہدایت پر پاکستان کرپٹو کونسل قائم کی ہے تاکہ ملک میں کرپٹو کرنسی کے لیے ایک ریگولیٹری اور آپریشنل فریم ورک تیار کیا جا سکے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں وفقہ سوالات کے دوران مختلف سوالات کے جواب میں طارق فضل چوہدری نے واضح کیا کہ حکومت کا کرپٹو کرنسی کو فروغ دینے یا روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے بلکہ اسے ایک منظم قانونی نظام کے تحت لانے کا مقصد ہے تاکہ اس کے غلط استعمال کو روکا جا سکے اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی پاکستان میں ایک نسبتاً نیا تصور ہے اور حکومت اسے عارضی اقدامات کے بجائے مناسب ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے سنبھالنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ کرپٹو سے متعلق سرگرمیوں کو ایک رسمی، شفاف اور قانونی انداز میں منظم کیا جائے، تیار کیا جانے والا فریم ورک غیر قانونی لین دین سمیت کسی بھی قسم کے غلط استعمال کو روکنے میں مدد دے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالہ یا دیگر غیر قانونی مالی سرگرمیوں میں استعمال ہونے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹو لین دین مقامی مالیاتی نظام میں عام نہیں ہیں تاہم مستقبل میں کسی بھی ممکنہ غلط استعمال کو روکنے کے لیے فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور دیگر ڈیجیٹل اختراعات جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو دنیا بھر میں گورننس اور کاروباری نظاموں میں شامل کیا جا رہا ہے اور پاکستان بھی ان جدید رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی سے متعلق تنصیبات اور ٹیکنالوجی پر مبنی شعبوں کے لیے بلاتعطل بجلی اور ضروری تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی کو کرپٹو کرنسی پالیسی کی تشکیل کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے تاکہ عالمی معیارات اور ٹیکنالوجی کے تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام مالیاتی اصلاحات اسلامی اصولوں کے مطابق ہوں گی اور اس سلسلے میں انہوں نے اس وقت کے خدشات کو یاد کیا جب پاکستان نے روایتی بینکنگ کے متبادل کے طور پر سود سے پاک اسلامی بینکنگ متعارف کرائی تھی۔

انہوں نے قانون سازوں کو دعوت دی کہ وہ جاری ریگولیٹری عمل کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی رائے اور مشاہدات شیئر کریں اور یقین دلایا کہ تمام تر آراء کا متعلقہ حکام جائزہ لیں گے۔ایم این اے علی محمد خان کے جی ڈی پی کی شرح نمو اور معاشی کارکردگی سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام کو یقینی بنانے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے حال ہی میں ہونے والے کابینہ اجلاسوں سے حوصلہ افزاء معاشی اشاریوں کا حوالہ دیا جن میں گزشتہ ماہ غیر ملکی ترسیلات زر کے ریکارڈ اضافے شامل ہیں جو کہ گزشتہ دو سالوں میں سب سے زیادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجز کے باوجود پاکستان میں سرمائے کا بہائو بڑھ رہا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار ملک کی معیشت پر مسلسل اعتماد کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کی سہولت، کاروبار میں آسانی کو بہتر بنانے اور سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ معاشی بہائو اور اخراج سے متعلق متعلقہ ڈیٹا اور چارٹس تفصیلی جائزے کے لیے دستیاب کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا ہدف سرمایہ کاری کے ماحول کو مضبوط بنانا، سرمایہ کاروں کو تحفظ کا احساس دلانا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے والا کاروبار دوست ماحول پیدا کرنا ہے۔