Live Updates
قابض میئر کی جماعت اسلامی پر تنقید ،ْمن گھڑت ،ْ بے بنیاد اور حقیقت سے فرار ہے ،ْ سیف الدین ایڈووکیٹ
مئیر کے منصب کے ادب و آداب کو ملحوظ رکھیں جو ان کو اقلیت میںہونے کے باوجود دے دیا گیا ہے ،جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں نے عملی کارکردگی سے ثابت کیا ہے کہ ہم نمائشی دعوے نہیں بلکہ خدمت پر یقین رکھتی ہیں
جمعہ 22 اگست 2025
22:05
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2025ء) اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں میں عوام کو سہولت فراھم کرنے اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں مکمل ناکامی کے بعد انہیں شہریوں کی جانب سے شدید برہمی اور ردعمل پر مرتضیٰ وہاب شدید ذہنی،سیاسی اور اپنی تنظیم کے دباؤکا شکار نظر آتے ہیں ۔پریس کانفر نس میں ان کی جانب سے جماعت اسلامی پر تنقید اور ہر ٹاؤن کو ایک ارب روپے کے ترقیاتی فنڈ دینے کا دعویٰ من گھڑت، بے بنیاد، حقائق کے منافی اورحقیقت سے فرار ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ بارش کے موقع پر جب لاکھوں شہری مرد خواتین اور اسکول و کالج کے بچے بدترین مشلات کا شکار تھے تو جماعت اسلامی کے امیر، منتخب ٹاؤن و یوسی چیئرمینز اور کارکنان خود میدان میں موجود تھے، بارش میں پھنسے شہریوں کی مسلسل مدد کی کر رہے تھے اورمتاثرہ علاقوں میں عوام کے ساتھ کھڑے رہے اور اپنی عملی کارکردگی سے یہ ثابت کیا کہ جماعت اسلامی نمائشی دعووں کے بجائے خدمت پر یقین رکھتی ہے۔
(جاری ہے)
قابض میئر جماعت کی خدمات کے اعتراف کے بجائے جو ہر فرد کر رہا ہے اپنے منصب کے آداب ملحوظ رکھنے کے بجائے جھوٹ بولنے اور اپنی نا اہلی کے بھونڈے بہانے تراشنے میں مصروف ہیں۔ قابض میئر نے یہ بھی الزام لگایا کہ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز کو سوئی گیس کی جانب سے روڈ کٹنگ کی مد میں اربوں روپے ملے ہیں، حالانکہ انہیں یہ بنیادی حقیقت تک معلوم نہیں کہ جب تک سوئی گیس کمپنی کی جانب سے کام مکمل ہونے کے بعد کی این او سی جاری نہ ہو سڑکوں کی تعمیر ممکن ہی نہیں۔
اس وقت شہر کے پانچ ٹاؤنز میں سوئی گیس کا کام جاری ہے اور روڈ کٹنگ کے لیے دیے گئے فنڈز تاحال اکاؤنٹس میں موجود ہیں، مگر قابض میئر تعصب اور الزام تراشی میں اتنے اندھے ہوچکے ہیں کہ وہ محض پروپیگنڈے پر اکتفا کر رہے ہیں۔قابض میئر پروپیگنڈا نہ کریں،سوئی گیس کی جانب سے کام مکمل ہونے کی این او سی ملنے کے بعد سڑکوں کی تعمیر کا کاکام بھی مکمل کردیا جائے گا۔
سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب ہر پریس کانفرنس میں ہم سب کو ساتھ لے کرچلنے کی بات کرتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ دو سال گزر جانے کے باوجود سٹی کونسل کی کمیٹیاں تک نہیں بنا سکے، نہ ہی چارٹر آف ڈیمانڈ پر جماعت اسلامی کی بارہا کی گئی بات چیت کا کوئی جواب دیا۔ جب مشاورت اور شفافیت کا عمل ہی نہیں تو پھر کس بنیاد پر وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں لیکن ان کا رویہ بالکل برعکس انہوں نے دوسالوں میں اپوزیشن کے یوسیز کو ایک پیسہ بھی ترقیاتی کاموں کے لئے نہیں دیا جب کے اپنے بعض چہیتے چئیرمینوں کے ہاں کروڑوں روپے کی کئی کئی اسکیمیں دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز کو گزشتہ دو سال میں جو محدود فنڈز ملے وہ صرف تنخواہوں کی ادائیگی میں ہی خرچ ہوگئے حکومت سندھ اور کے ایم سی کی جانب سے دو سالوں میں کسی ٹاؤن کو ایک پیسہ بھی ترقیاتی کاموں کے لیے نہیں دیا گیا۔ اس کے برعکس جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان بارہا مطالبہ کر چکے ہیں کہ کراچی کے ہر ٹاؤن کو کم از کم2ارب روپے ترقیاتی فنڈز میں دیے جائیں تاکہ شہریوں کے مسائل حل کیے جا سکیں، مگر قابض میئر کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔
انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ عوامی خدمت نہیں بلکہ فنڈز پر قبضہ ہے۔ مرتضیٰ وہاب کی تمام پریس کانفرنسز محض حقیقت سے فرار اور جماعت اسلامی کے کردار کو مسخ کرنے کی کوشش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرتضی وہاب صاحب کو یہ بات کہتے ہوئے شرم آنی چاہیئے کہ اپوزیشن لیڈر کی اپنی یوسی خراب حالت میں ہے اس بات سے تو یہ بات خود ثابت ہوگئی ہے کہ سندھ حکومت ،کے ایم سی اور چنیسر ٹاؤن اپوزیشن کے ساتھ کس قدرتعصب برت رہے ہیں۔
ظاہر ہے سڑکیں بنوانا ،نالوں کی تعمیر وغیرہ کے ایم سی اور ٹاؤن کا کام ہے یا یوسی کا۔الحمد للہ ہم اپنی یوسی میں اپنی استطاعت سے بہت بڑھ کر کام کر رہے ہیں۔لائٹوں کی بحالی گٹر لائنوں اور پانی کی لائنوں کی مرمت بیک لینز کی صفائی،گٹروںکے ڈھکنے وغیرہ سب پنے وسائل سے کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شہر میں36,36گھنٹے بجلی غائب رہی،پینے کا پانی ناپید رہا، کیا یہ بھی پروپیگنڈا تھا وہ نالوں کی صفائی کی بات کررہے ہیں تو بتائیں کہ جو ہزاروں ٹن کچرا نالوں سے نکال کر لینڈ فل سائٹ ڈمپ کرنے کی بات کی ہے،اگر نالے صاف تھے تو کچرا کہاں سے آگیا اسی کچرے نے نالے چوک کرکھے تھے اسی کچرے نے شاہراہ فیصل، برنس روڈ،سندھ اسمبلی، ایم اے جناح روڈ، یونیورسٹی روڈ، نیو ایم اے جناح روڈ،گرومندر، واٹر پمپ،کریم آباد،لیاقت آباد،ناظم آباد کی سڑکوں کو پانی کے نالوں میں تبدیل کررکھا تھا۔
مرتضیٰ وہاب 27ارب روپے جماعت اسلامی کے ٹاؤنز کو دینے کے دعوے کررہے ہیں،دوسال میں27ارب روپے 9ٹاؤنز کو کس طرح دیے جاسکتے ہیں وہ بتائیں کہ انہوں نے پیپلزپارٹی کے ٹاؤنز کو کتنے فنڈز دیے،چنیسر ٹاؤن کو کتنے فنڈ دیے ہیں جہاں نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے نرسری کا پورا علاقہ ڈوب گیا،مرتضیٰ وہاب بتائیں کہ واٹر پمپنگ اسٹیشن ان دنوں کام کیوں نہیں کررہے تھے،واٹر کاپوریشن میئر کے ماتحت ہے اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میئر کو جوابدہ ہے،شہر میں پانی کیوں ناپید ہے۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ ہم الزام تراشی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے عملی خدمت اور عوامی مسائل کے حل کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات