کراچی؛ آتش بازی کے سامان کے گودام میں دھماکا کیسے ہوا طویل سرچنگ کے بعد رپورٹ تیار

ہفتہ 23 اگست 2025 18:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)ایم اے جناح روڈ پر الآمنہ پلازہ میں آتش بازی کے سامان میں خوفناک دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ نے طویل سرچنگ کے بعد اپنی رپورٹ تیار کرلی، جس کے مطابق 500 کلوگرام فائرورکس کا سامان دھماکے پھٹ گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ دھماکے میں 500 کلو گرام فائر ورکس کا سامان دھماکے سے پھٹا تھا جس کی وجہ سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور دھماکے کی آواز 5 سے 7 کلومیٹر دور تک سنی گئی۔

رپورٹ کے مطابق دھماکے کے باعث 100 میٹر کے دائرے میں تباہی پھیلی اور سرچنگ کے دوران عمارت کے گراونڈ فلور پر 2 گودام پائے گئے، جس میں آتش بازی کا سامان بھرا ہوا تھا، گراونڈ پلس 2 عمارت کی چھت پر بنے ہوئے دو کمروں میں بھی آتش بازی کا سامان موجود پایا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ سرچنگ کے دوران الآمنہ پلازہ کے قریبی گراونڈ میں آتش بازی کے سامان سے بھرے ہوئے دو کنٹینر بھی موجود پائے گئے اور اس وقت مجموعی طور پر 5 ہزار کلو گرام سے زائد آتش بازی کا سامان موجود ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ کچھ خام مال منگوا کر مقامی طور پر آتش بازی کا سامان عمارت کے عقب میں قائم خالی جگہ پر تیار کیا جاتا تھا، آتش بازی کا سامان بلوچستان، لاہور اور چین سے بھی منگوایا جاتا تھا۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ دھماکے میں بچ جانے والے آتش بازی کے سامان کو جلد از جلد کسی محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ آتش بازی میں استعمال کیے جانے والا بارودی مواد معمولی سی بھی بے احتیاطی کی وجہ سے پھٹ سکتا ہے جس میں ہلکی سی رگڑ کا لگ جانا اور گرمی کی شدت بھی شامل ہے اور ماچس کا استعمال یا شارٹ سرکٹ کی صورت میں تو آتش بازی کا بارودی مواد انتہائی خطرناک ثابت ہوجاتا ہے۔

یاد رہے کہ 26 جون 2009 کو غریب آباد ریلوے پھاٹک سے متصل گنجان آبادی میں آتش بازی کا سامان بنانے والی فیکٹری میں جو کہ دو منزلہ گھر پر مشتمل تھی جہاں خوف ناک دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں نہ صرف مذکورہ فیکٹری زمین بوس ہوگئی تھی بلکہ دھماکے کی شدت سے ملحقہ 15 گھر بھی تباہ ہو کر زمین بوس ہوگئے تھے۔مذکورہ دھماکے میں خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق اور 30 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔