عباسی شہید اسپتال میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ڈاکٹرز سراپا احتجاج

تین دن میں مطالبات پورے نہ ہوئے تو کے ایم ایم سے ہیڈ آفس پر دھرنا دیں گے، احتجاجی ڈاکٹرز

ہفتہ 23 اگست 2025 18:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)عباسی شہید اسپتال میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ڈاکٹرز سراپا احتجاج بن گئے۔ احتجاجی ڈاکٹرز نے تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو کے ایم سی بلڈنگ کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے ماتحت سب سے بڑے عباسی شہید اسپتال میں ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے۔

تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر درجنوں پوسٹ گریجویٹس اور ہاؤس آفیسرز نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ برقرار رکھا۔ڈاکٹرز کے مطابق پوسٹ گریجویٹس کو گزشتہ ایک ماہ سے جبکہ ہاس آفیسرز کو تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔ چیئرمین ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ ڈاکٹر محبوب نوناری کا کہنا ہے کہ عباسی شہید اسپتال میں ہر سال نئے آنے والے ہاؤس آفیسرز کو چھ ماہ تک تنخواہوں سے محرومی کا سامنا رہتا ہے۔

(جاری ہے)

کے ایم سی کے ڈاکٹرز کی تنخواہیں سندھ حکومت کے ڈاکٹروں سے کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹس کو کل تنخواہیں تو ملی ہیں لیکن اس میں اضافہ شامل نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر محبوب نوناری نے تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو ڈاکٹرز کے ایم سی بلڈنگ کے باہر احتجاج کریں گے۔صدر وائی ڈی اے عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر شہریار نے کہا کہ سندھ حکومت کے برابر تنخواہوں کی منظوری تو مل گئی ہے لیکن ابھی تک ڈاکٹرز کو ادائیگی نہیں کی جارہی، آخر اس تاخیر کی وجہ کیا ہی ۔

ادھر ایم ایس عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ پوسٹ گریجویٹس کی تنخواہیں تعطیلات کے باعث تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ نئے ہاس آفیسرز کی ڈاکیومنٹیشن میں ایک سے دو ماہ لگتے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ ہاؤس آفیسرز کی تنخواہیں آئندہ آٹھ دنوں میں ریلیز کردی جائیں گی۔ ڈاکٹرز نے اعلان کیا ہے کہ تین دن تک او پی ڈیز کھول دی جائیں گی، الٹی میٹم ختم ہونے کے بعد دوبارہ احتجاج کا فیصلہ کیا جائے گا۔