Live Updates

دریائے راوی کا بند ٹوٹ گیا، لاہور کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی داخل

شاہدرہ، ٹھوکر نیاز بیگ، موہنوال، چوہنگ کے علاقوں میں سیلابی پانی آبادی والے علاقوں میں داخل ہو گیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 28 اگست 2025 20:46

دریائے راوی کا بند ٹوٹ گیا، لاہور کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی داخل
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اگست 2025ء ) دریائے راوی کا بند ٹوٹ گیا، لاہور کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی داخل۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دریاوں نے بپھرنے کے بعد شہری آبادیوں کو متاثر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ پنجاب کا دارالحکومت لاہور بھی دریا کے سیلابی پانی کی زد میں آ گیا۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ دریائے راوی کا بند متعدد مقامات پر ٹوٹ جانے سے شاہدرہ، ٹھوکر نیاز بیگ، موہنوال، چوہنگ کے علاقوں میں سیلابی پانی آبادی والے علاقوں میں داخل ہو گیا۔

بتایا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ مں دریائے راوی کا بند ٹوٹنے کے باعث دریا کا سیلابی پانی نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں داخل ہو گیا، جہاں سے شہریوں کا انخلاء شروع کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

مزید بتایا گیا ہے کہ دریائے راوی میں شاہدرہ پر پانی میں اضافے کے بعد اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہا ئوایک لاکھ 45 ہزار 160کیوسک ہو گیا ہے۔

کمشنر لاہور کے مطابق شاہدرہ سے 1 لاکھ60 ہزار کیوسک ریلے کا امکان ہے ، ابھی تک راوی میں سیلابی صورتحال قابو میں ہے،دریائے راوی کی گنجائش 2 لاکھ 50ہزارکیوسک ہے،ضلعی انتظامیہ سمیت تمام محکموں کی تیاری مکمل ہے اور ہائی الرٹ پرہیں، راوی میں جسڑ کے مقام پر سیلاب کا زور کم ہونے لگا ہے، پانی کا بہا ئوایک لاکھ52 ہزار کیوسک پر آگیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ خانکی اور ہیڈ قادر آباد پر پانی کے بہا ئومیں کچھ کمی آنا شروع ہوئی ہے مگر صورتحال اب بھی خطرناک ہے۔

ہیڈ خانکی پر پانی کا بہا ئوساڑھے 10 لاکھ کیوسک سے کم ہو کر 8 لاکھ 59 ہزار کیوسک پر آ گیا ہے، ہیڈ قادر آباد پر بھی غیر معمولی سیلابی صورتحال ہے جہاں پانی کا بہا ئو9 لاکھ 96 ہزار کیوسک ہے،دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہا ئو2 لاکھ 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے جہاں غیر معمولی سیلاب ہے،ہیڈ مرالہ پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہا ئو1 لاکھ 91 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے راوی میں بلوکی اور ستلج میں سلیمانکی پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں۔

سیلاب کی وجہ سے پانی دریائوں سے نکل کر رہائشی علاقوں اور زرعی زمینوں میں سے گزر رہا ہے ،سیلاب کی وجہ سے کئی بستیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور گھروں کو شدید نقصان پہنچاہے،سیلاب سے ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں،سیلاب کی وجہ سے نارووال کے کئی دیہات بدستور زیر آب ہیں، ہزاروں ایکڑپر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، شکر گڑھ نارووال روڈ بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے،قلعہ احمد آباد میں ریلوے ٹریک سیلاب کی زد میں آگیا جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہے۔شکرگڑھ میں کوٹ نیناں کے مقام پر دریائے راوی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، متعدد دیہات میں رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات