Live Updates

وفاقی حکومت کی جانب سے آخری متاثرہ شخص کی مکمل بحالی تک ٹھوس کوششیں جاری رہیں گی، چوہدری سالک حسین

جمعرات 28 اگست 2025 19:38

وفاقی حکومت کی جانب سے آخری متاثرہ شخص کی مکمل بحالی تک ٹھوس کوششیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اگست2025ء)وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین نے خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کیلئے وفاقی حکومت کی غیر متزلزل امداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری متاثرہ شخص کی مکمل بحالی تک ٹھوس کوششیں جاری رہیں گی۔ جمعرات کو بونیر میں شدید متاثرہ گاؤں بیشونی کے رہائشیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر متاثرہ علاقے کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ وہ امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کر سکیں۔

وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے سوات، شانگلہ، بونیر اور صوابی کے اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلیے ضلعی انتظامیہ، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور دیگر امدادی اداروں کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ چاہے ہم ملک کے کسی بھی حصے سے تعلق رکھتے ہوں، ہم ایک گھرانہ ہیں اور مشکل کے وقت ایک دوسرے کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا خود جائزہ لینا اور متاثرہ آبادی کی ضروریات کی نشاندہی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمع کیے گئے ڈیٹا کو متعلقہ وفاقی محکموں کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی این جی اوز کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ گھروں اور مواصلاتی انفراسٹرکچر سمیت تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی فوری مدد، ریلیف اور تعمیر نو میں آسانی ہو۔ چوہدری سالک حسین نے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کی جانب سے اوورسیز پاکستانی شہدائ کے لواحقین کیلیے خصوصی امدادی پیکج کا اعلان بھی کیا اور وعدہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی مدد ان کی دہلیز پر پہنچائی جائے گی۔

فوری امدادی کوششوں کے حصے کے طور پر انہوں نے بونیر میں سیلاب سے متاثرہ 25 مزدوروں میں معاوضے کے چیک تقسیم کیے۔ سیلاب سے متاثرہ بیشونی کے دورے کے دوران انہوں نے بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کا معائنہ کیا، سوگوار خاندانوں سے تعزیت کی اور مرحومین کے لیے دعا کی۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم نے وفاقی وزیر کو حالیہ سیلاب اور امدادی کارروائیوں سے ہونے والی تباہی کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے سات اضلاع سے متصل 30 کلومیٹر کے رقبے پر بادل پھٹنے سے لینڈ سلائیڈنگ، چٹانیں گرنے اور مٹی کے تودے گرنے لگے جس سے بونیر خاص طور پر بیشونی گاؤں شدید متاثر ہوا۔ ڈپٹی کمشنر بونیر کے مطابق یہاں پر 236 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 14 لاپتہ ہیں۔ اب تک جاں بحق والوں کے 189 خاندانوں اور 128 زخمیوں میں معاوضے کے چیک تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

مزید برآں، 276 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جبکہ 1,374 کو جزوی نقصان پہنچا اور 1,203 دکانیں متاثر ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ جاری سروے مکمل ہونے کے بعد جلد ہی تباہ شدہ مکانات اور دکانوں کا معاوضہ شروع کر دیا جائے گا۔ وفاقی سیکرٹری برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ندیم اسلم چوہدری بھی دورے کے دوران وفاقی وزیر کے ہمراہ تھے۔

چوہدری سالک نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بونیر، شانگلہ، سوات اور صوابی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بذات خود دورہ کیا، وہ تمام سیلاب زدگان کی جلد بحالی کو یقینی بنانے کیلیے امدادی اور بحالی کی کوششوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب ایک قدرتی آفت ہے اور اس کے نتیجے میں اجتماعی قومی عزم کے ذریعے نمٹا جائے گا۔ چوہدری سالک حسین نے مخیر حضرات پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے دل کھول کر عطیات دیں۔ سیلاب متاثرین نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور سیلاب متاثرین میں معاوضے کے چیک تقسیم کرنے پر اسلام آباد سے آنے پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات