مظفرآباد، وزیراعظم ہاؤس کی ناک تلے اور عقب میں موجود نالہ غیر قانونی تعمیرات کا مرکز بن گیا

اتوار 31 اگست 2025 12:55

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء) وزیراعظم ہاؤس کی ناک تلے اور عقب میں موجود نالہ غیر قانونی تعمیرات کا مرکز بن گیا۔ آسمان سے باتیں کرتی عمارات متعلقہ اداروں کی کارکردگی کا پول کھولنے لگیں۔قبل ازیں ایک ادارہ این او سی جاری کرتا تھا مگر اب 8 ادارے این او سی جاری کرتے ہیں اس لیے عوام نے تنگ آمد بجنگ آمد کے تحت این او سی کو پس پشت ڈالتے ہوئے موقع کے مطابق کام شروع کر دیا۔

پیر چناسی کی پہاڑیوں سے نکلنے والا نالہ وزیراعظم ہاؤس کے عقب سے ہوتا ہوا ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کی ناک تلے سے گزرتے ہوئے دربار سہیلی سرکار سے دریائے نیلم میں جا گرتا ہے۔ اس نالے کے شروع سے آخر تک دونوں اطراف سرکاری غیر سرکاری تعمیرات پر آج تک کسی متعلقہ ادارے نے زبان کھولنا تک گوارا نہ کیا۔

(جاری ہے)

سیاسی سماجی مذہبی تجارتی افراد سمیت ایلیٹ کلاس نے اس نالے کو اپنا مسکن بناتے ہوئے بڑی بڑی عمارات، پلازے، سکول ہوٹل اور گھر تعمیر کر رکھے ہیں۔

سونے پر سہاگہ سرکاری اداروں ان کے اہلکاران نے بھی اسی نالے پر غیر قانونی تعمیرات کر رکھی ہیں مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ میڈیا سروے میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور ترقیاتی ادارہ نے آخر اس نالے کو آنکھوں سے کیوں اوجھل کر رکھا ہی کیا اس پر قابض ہونے والی اشرافیہ قانون سے بالاتر ہی سول سوسائٹی اور شہریوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے سوال کیا ہے کہ اگر وہ قول و فعل میں سچے ہیں تو وزیراعظم ہاؤس سے متصل نالے میں ہونے والی تعمیرات بارے قوم کو جواب دیں اور نالے کی صفائی ستھرائی غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرتے ہوئے دیگر نالوں دریا کناروں پر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آہنی ہاتھوں سے کاروائی کا آغاز کریں۔