عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کی تیز رفتار ملک بدری پالیسی روک دی

اپیل کورٹ نے ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف کے بھی خلاف فیصلہ دے دیا

اتوار 31 اگست 2025 13:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2025ء)امریکا کے وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر دستاویزی تارکین وطن کی بغیر عدالتی کارروائی کے فوری ملک بدری روک دی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ یہ عمل تارکین وطن کے بنیادی قانونی حقوق کے لیے سنگین خطرہ ہے۔صدر بائیڈن کی نامزد کردہ جج نے فیصلے میں لکھا کہ تیز رفتار ملک بدری لاکھوں ایسے افراد کو متاثر کرتی ہے جو برسوں سے امریکا میں مقیم ہیں اور جنہیں آئینی طور پر طریقہ کار پر عمل کا حق حاصل ہے۔

عدالت نے محکمہ انصاف کی اس استدعا کو بھی مسترد کر دیا کہ فیصلے پر اپیل تک عمل درآمدموخر کیا جائے۔ دوسری طرف امریکی اپیل کورٹ نے ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف کے خلاف بھی فیصلہ دیا ہے، امریکا کی عدالت نے فیصلہ سنایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے بیشتر ٹیرف صدر کے طور پر ان کے ایمرجنسی اختیارات کے ناجائز استعمال کے مترادف ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی عدالت نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تجارت کرنے والے تقریبا ہر ملک پر عائد کیے جانے والے نام نہاد باہمی محصولات غیر قانونی طور پر عائد کیے جا رہے ہیں۔یہ فیصلہ مئی میں دیے گئے کورٹ آف انٹرنیشنل ٹریڈ کے اس فیصلے کی توثیق کرتا ہے جس میں ٹرمپ کا یہ مقف مسترد کر دیا گیا تھا کہ ان کے عالمی ٹیرف اقتصادی ایمرجنسی ایکٹ کے تحت قانونی ہیں۔