معروف ناول نگار، ڈرامہ نویس فاطمہ ثریا بجیا کی سالگرہ منائی گئی

پیر 1 ستمبر 2025 12:40

معروف  ناول نگار، ڈرامہ نویس  فاطمہ ثریا بجیا کی سالگرہ  منائی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 ستمبر2025ء) معروف ناول نگار، ڈرامہ نویس اور ادیب فاطمہ ثریا بجیا کی سالگرہ منائی گئی۔برصغیر کی نامور ادیب فاطمہ ثریا بجیا یکم ستمبر 1930 کو حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئیں اور قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان پاکستان منتقل ہو گیا۔ ان کا تعلق ایک تعلیم یافتہ ادبی گھرانے سے ہے،ان کے نانا مزاج یار جنگ اپنے زمانے کے معروف شعرا میں شمار ہوتے تھےجبکہ ان کے والد قمر مقصود حمیدی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فارغ التحصیل تھے۔

فاطمہ ثریا بجیا پاکستان ٹیلی وژن اور ادبی دنیا کی معروف شخصیت ہیں ۔ ان کا نام ناول نگاری اورڈرامہ نگاری کے حوالے سے بھی مشہور ہے۔ انہوں نے ٹیلی وژن کے علاوہ ریڈیو اور سٹیج کے لئے بھی کام کیا۔

(جاری ہے)

فاطمہ ثریا بجیا نے 1965 کی جنگ کے دوران مقبول ہونے والے جنگی ترانوں کا مجموعہ جنگ ترنگ کے نام سے مرتب کیااور پاکستان ٹیلی وژن کے لئے لاتعداد ڈرامہ سیریل تحریر کیے جن میں اوراق، شمع، افشاں، عروسہ، اساوری، گھراک نگر، آگہی، انا، کرنیں، بابر اور آبگینے کے نام سرفہرست ہیں۔

حکومت پاکستان نے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ہلال امتیاز سے نوازا جبکہ جاپان حکومت کی جانب سے بھی انہیں اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا گیا۔ فاطمہ ثریا بجیا کی سوانح عمری ’’بجیا : برصغیرکی عظیم ڈرامہ نویس… فاطمہ ثریا بجیا کی کہانی‘‘ کے عنوان سے شائع ہوچکی ہے۔فاطمہ ثریا بجیا 10 فروری 2016 کو کراچی میں انتقال کر گئیں۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر علمی و ادبی حلقوں اور شو بز انڈسٹری سمیت ان کے مداحوں نے فاطمہ ثریا بجیا کی خدمات کے اعتراف میں انہیں بھر پور خراج تحسین پیش کیا۔