محکمہ ایکسائز ملازمین نے اپنے ہی آفیسر کی تعیناتی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی

پیر 1 ستمبر 2025 21:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 ستمبر2025ء) محکمہ ایکسائز ملازمین نے اپنے ہی آفیسر کی تعیناتی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست پر سماعت جسٹس وقار احمد اور جسٹس محمد اعجاز خان نے کی۔درخواست گزار کے مطابق سعود خان گنڈاپور اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر کے طور پر ڈیپوٹیشن پر تعینات کئے گئے، غیر قانونی طور پر انہیں ڈی ایس پی کی رینک پر تعینات کیا گیا ہے، سعود گنڈاپور خیبرپختونخوا اسمبلی میں گریڈ 16 کا ملازم تھا۔

درخواست گزارکے مطابق صرف 10 مہینوں کی ابتدائی سروس پر انہیں محکمہ ایکسائز میں تعینات کیا گیا جو غیر قانونی ہے، سعود گنڈاپور کی تعیناتی کالعد م قرار دی جائے۔وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سعود گنڈاپور کو اب ڈی ایس پی کے رینک پر تعینات کیا گیا ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی کے گریڈ 16 کے ملازم کو محکمہ ایکسائز میں گریڈ 18 میں تعینات کیا گیا ہے،وکیل درخواست گزارکے مطابق ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر کسی کو اس طریقے سے تعینات نہیں کیا جاسکتاہے،ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کے لئے ایک خاص کمیٹی ہوتی ہے جو منظوری دیتی ہے، سعود گنڈاپور کے کیس میں کسی کمیٹی نے منظوری نہیں دی۔

(جاری ہے)

عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسارکیا کہ کیا خیبرپختونخوا اسمبلی کے ملازمین سول سرونٹس ہوتے ہیں وکیل نے کہا کہ پشاور: اس وقت سعود گنڈاپور جس پوسٹ پر تعینات ہیں اس کے لیے خاص تربیت درکار ہے جو نہیں حاصل کی گئی ہے۔ عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیااور حکم دیا کہ درخواست گزاروں کے خلاف متعلقہ حکام کوئی کارروائی نہ کریں۔جسٹس وقاراحمد نے کہا کہ درخواست گزاروں کے خلاف کوئی کارروائی کرنی ہوئی تو عدالت سے اجازت لی جائے۔