Live Updates

خیبرمیڈیکل یونیورسٹی کا ضلع بونیر میں سب کیمپس کے قیام کا اعلان

منگل 2 ستمبر 2025 18:09

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 ستمبر2025ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنی ٹیم کے ہمراہ گزشتہ روز حالیہ سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر کا دورہ کیا۔ کے ایم یو پشاور تر جمان کے مطابق اس موقع پر انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کی ہدایات کی روشنی میں ضلع بونیر میں کے ایم یوسب کیمپس کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا۔

وائس چانسلر نے کہا کہ اس کیمپس کے قیام کا مقصد ضلع بونیر جیسے پسماندہ علاقے کے عوام کو ان کی دہلیز پر معیاری طبی تعلیم اور صحت عامہ کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کی ہدایت پر اپنی ٹیم کے ہمراہ سب کیمپس کے لیئے مجوزہ سائیٹ کا معائینہ کیا اور وہاں دستیاب سہولیات پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے انہیں نہ صرف ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے تعلیمی پروگرامات کے لیئے کافی قراردیا بلکہ مزید رد وبدل کے ساتھ انہیں میڈیکل کالج کے اجراء کے لیئے بھی مناسب قرار دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس نئے کیمپس میں ابتدائی طور پر ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی،بی ایس آڈیالوجی،بی ایس آکوپیشنل تھراپی،بی ایس سپیچ اینڈ لینگویج پتھالوجی،بی ایس نرسنگ، بی ایس ویژن سائنسز،بی ایس نیوٹریشن اور بی ایس الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے پروگرام شروع کیے جائیں گے جبکہ کلاسز کا باقاعدہ آغاز رواں تعلیمی سیشن یعنی اکتوبر/نومبر 2025 سے کیا جائے گا جس کے لیئے تمام انتظامات ہنگامی بنیادوں پر کیئے جائیں گے۔

اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ بونیر میں کے ایم یو کیمپس کا قیام نہ صرف تعلیم کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہے بلکہ یہ صحت عامہ کے مسائل کے حل میں بھی سنگ میل ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ کے ایم یو کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے طلباء اور بالخصوص طالبات کو طبی تعلیم کی معیاری سہولیات ان کے گھر کے قریب مہیا کی جائیں جس سے نہ صرف پسمنادہ علاقوں کے طلباء اور والدین کے تعلیمی اخراجات میں کمی واقع ہوگی بلکہ اس سے مقامی سطح پر روزگار کےمواقع بھی پیدا ہوں گےاور بہتر طبی خدمات بھی دستیاب ہوں گی۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے بعد ازاں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پیر بابا اور قریبی سیلاب متاثرہ علاقوں کا بھی معائنہ کیا جہاں کے ایم یو کی جانب سے فراہم کردہ موبائل لیبارٹری اور بارہ رکنی کوالیفائیڈ سٹاف موقع پر موجود تھا۔ اس موبائل لیبارٹری میں ہیضہ، ڈینگی، ملیریا، کووڈ-19، چکن گونیا، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ، انفلوئنزا، جلدی امراض اور گلے کے انفیکشن سمیت وہ تمام تشخیصی سہولیات دستیاب ہیں جو عام طور پر سیلاب زدہ علاقوں میں پھیلنے والے امراض کی روک تھام کے لیے نہایت ضروری سمجھی جاتی ہیں۔

مزید برآں کے ایم یو کی جانب سے ضلع بونیر میں ایک مفت میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے جہاںمستند ڈاکٹروں کی مشاورت، تشخیصی سہولیات اور ادویات عوام کو بلا معاوضہ فراہم کی جا رہی ہیں۔قبل ازیں بونیر ڈگرپہنچنے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نےامبریلا ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سسٹم کے تحت نور نرسنگ کالج کے پہلے بیج کی گریجویشن تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے علاوہ ظفر ثانی ہسپتال ڈگر کا دورہ بھی کیا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات