تھائی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم تھاکسن شیناوترا کے قید کے دوران ہسپتال میں قیام کو غیر قانونی قرار دے دیا، جیل واپس بھیجنے کا حکم

منگل 9 ستمبر 2025 16:51

بینکاک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) تھائی لینڈ کی سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم تھاکس شیناوترا کو ہسپتال میں رکھے جانے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوے ان کو فوری طور پر واپس جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے منگل کو فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کو قید کی مدت ہسپتال میں گزارنے کی اجازت غیر قانونی تھی لہٰذا انہیں جیل واپس جا کر اپنی باقی ایک سالہ سزا مکمل کرنا ہوگی۔

شنہوا کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پولیس ہسپتال میں گزارا گیا وقت قید کے ایام میں شمار نہیں ہوگا۔تھاکسن شیناوترا منگل کی صبح 10 بجے اپنی بیٹی، سابق وزیراعظم پیٹونگتارن شیناواترا، اہلخانہ اور وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں انہوں نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتی عمل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں اور ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

فیصلے کے بعد پیٹونگتارن نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے والد اور اہلخانہ حوصلے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی پھو تھائی پارٹی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے حکومت پر نظر رکھنے کا عمل جاری رکھے گی اور بطور اپوزیشن اپنا کردار ادا کرے گی۔یاد رہے کہ تھاکسن اگست 2023 میں 15 سالہ جلاوطنی کے بعد تھائی لینڈ واپس آئے تھے، جہاں آمد کے فوراً بعد انہیں آٹھ سالہ قید کی سزا پر حراست میں لیا گیایہ سزائیں کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق تین مقدمات میں سنائی گئی تھیں۔

تاہم ایک دن سے بھی کم وقت جیل میں رہنے کے بعد انہیں صحت کے مسائل کے باعث بینکاک کی پولیس جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ بعد ازاں شاہی معافی کے تحت ان کی سزا ایک سال کر دی گئی اور فروری 2024 میں وطن واپسی کے چھ ماہ بعد انہیں پیرول پر رہا کر دیا گیا۔تھاکسن شیناواترا 2001 سے 2006 تک تھائی لینڈ کے وزیراعظم رہے۔