ھ*رانا ثناء اللہ کی کامیابی کے بعد سینیٹ میں مسلم لیگ ن کی پارٹی پوزیشن تبدیل ہو گئی

آ*سینٹ میں مسلم لیگ ن کی 21 ، پیپلز پارٹی کی 26ں، پی ٹی آئی کی 21 جبکہ جے یو آئی ف کی 7 نشستیں ہو گئیں

منگل 9 ستمبر 2025 20:25

؛ لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 ستمبر2025ء) رانا ثناء اللہ کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کے بعد سینیٹ میں مسلم لیگ ن کی پارٹی پوزیشن تبدیل ہو گئی ۔ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رہنما اعجاز چوہدری کی سینیٹر کی سیٹ سے نااہلی کے بعد خالی ہونے والی پنجاب کی سینٹ نشست پر انتخابات ہوئے۔ حکومتی امیدوار رانا ثناء اللہ اور اپوزیشن کی جانب سے سلمیٰ اعجاز مد مقابل تھیں تاہم اپوزیشن نے انتخابی عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا۔

حکومتی اتحاد کو 263 ووٹرز کی اکثریت حاصل تھی جبکہ اپوزیشن کے پاس 100 ووٹس کی حمایت حاصل تھی۔ پنجاب اسمبلی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں 251 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور ایک ووٹ مسترد ہوا۔ رانا ثناء اللہ سرکاری نتائج کے مطابق 250 ووٹ لے کر میدان مار گئے۔

(جاری ہے)

سینیٹ ضمنی انتخابات میں رانا ثناء اللہ کی جیت کے بعد ن لیگ کی سینیٹ میں 21 نشستیں، پیپلز پارٹی کی 26 نشستیں، پی ٹی آئی کی 21 نشستیں، جے یو آئی ف 7 نشستیں ہو گئیں جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی 4، اے این پی کی 3، ایم کیو ایم کی 3، ق لیگ 1، نیشنل پارٹی 1،ایم ڈبلیو ایم 1،سنی اتحاد کونسل کی 1 نشست ہے۔

سینیٹ میں 6 آزاد اراکین ہیں اور ایک نشست پر پولنگ ہونا باقی ہے۔ رانا ثنااللہ خان کی جیت پر لیگی ایم پی ایز اور کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پنجاب اسمبلی سے باہر آتے ہی ان پر گل پاشی کی گئی اور ہار پہنائے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور صوبائی وزراء نے بھی حق رائے دہی استعمال کیا