حکومت آزاد کشمیر خطے کی خواتین اور نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر خود انحصاری اور خوشحالی کی راہ ہموار کر رہی ہے، خواجہ محمد نعیم بسمل

جمعرات 11 ستمبر 2025 23:07

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) چیئرمین آزاد جموں و کشمیر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (اے جے کے ٹیوٹا) خواجہ محمد نعیم بسمل نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر خطے کی خواتین اور نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر خود انحصاری اور خوشحالی کی راہ ہموار کر رہی ہے، جدید دور میں صرف تعلیم کافی نہیں، بلکہ ہنر کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا۔

یہی وجہ ہے کہ حکومت آزاد کشمیر اپنے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مختلف اضلاع میں ایسے منصوبے چلا رہی ہے جن سے پڑھے لکھے نوجوان اور خواتین اپنے گھروں میں باعزت روزگار حاصل کر کے معاشی خود مختاری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔چیئرمین ٹیوٹا خواجہ محمد نعیم بسمل نے کہا کہ محکمہ اپنی مثال آپ ہے جو پورے آزاد کشمیر میں نہ صرف خواتین اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے تربیتی مراکز قائم کر رہا ہے بلکہ عملی کورسز کے ذریعے انہیں با مقصد ہنر بھی فراہم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ خواتین اور مرد دونوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ گھریلو سطح پر خوشحالی لاسکیں اور سماجی و معاشی ترقی میں مثبت کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ اے جے کے ٹیوٹا نے آزاد کشمیر کے طول و عرض میں سلائی کڑھائی، کمپیوٹر آئی ٹی، الیکٹریکل، آٹو موبائل ،ریفریجریشن اینڈ ایئر کنڈیشن، بیوٹیشن کورسز اور دیگر فنی تربیت کے پروگرام شروع کر رکھے ہیں۔

ان کورسز میں بڑی تعداد میں خواتین حصہ لے رہی ہیں جو ہنر سیکھنے کے بعد اپنے گھروں میں چھوٹے کاروبار چلا رہی ہیں اور اپنے خاندان کی آمدنی میں اضافہ کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو بھی جدید تقاضوں کے مطابق ٹریننگ دی جا رہی ہے تاکہ وہ اندرون و بیرون ملک بہتر روزگار حاصل کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ مختلف ممالک کی زبانوں کے کورسز بھی کروا رہا ہے، جن میں جاپانی کورین،، جرمن کورسز شامل ہیں۔

ان کورسز کا مقصد یہ ہے کہ آزاد کشمیر کے ہنر مند نوجوان بیرون ممالک جا کر ملازمت کے بہتر مواقع حاصل کریں اور زرِ مبادلہ کما کر نہ صرف اپنے گھروں بلکہ خطے کی معیشت کو بھی مستحکم کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر اور اے جے کے ٹیوٹا کی مشترکہ حکمت عملی کا مقصد یہ ہے کہ علاقے سے بیروزگاری کا خاتمہ کیا جائے۔ بیروزگاری صرف ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پورے معاشرے پر اثرانداز ہوتی ہے۔ ہنر مند نوجوان اور خواتین جب اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے تو وہ نہ صرف اپنے خاندان کو سہارا دیں گے بلکہ سماج میں غربت اور محرومی کے خاتمے کی راہ بھی ہموار ہو گی۔\378