طلبہ کو جدید سہولتوں سے آراستہ ماڈل امتحانی مراکز فراہم کیے جائیں گے، ڈاکٹر اکرام علی ملک

جمعہ 12 ستمبر 2025 15:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2025ء) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (ایف بی آئی ایس ای) ڈاکٹر اکرام علی ملک نے کہا ہے کہ ماڈل امتحانی مراکز کے منصوبے کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان مراکز میں لائبریری، کمپیوٹر اور سائنس لیبارٹریز بھی قائم کی جائیں گی تاکہ پریکٹیکل امتحانات بھی وہیں منعقد کیے جا سکیں۔

جمعہ کو یہاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طلبہ کو جدید اور کنٹرولڈ ماحول میں امتحانات کی سہولت فراہم کرنا ہمارا مقصد ہے، سی ڈی اے نے ماڈل مراکز کے لیے جگہ تو مارک کر دی ہے مگر تاحال منظوری نہیں دی گئی۔ چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ کم آمدنی والے اور مستحق طلبہ کے لیے فیس معافی کا طریقہ کار بنانے کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام یا دیگر فلاحی اداروں میں رجسٹرڈ طلبہ کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔ بورڈ آف گورنرز نے فیس معافی کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بورڈ سے ملک بھر کے 4000 سے زائد تعلیمی ادارے منسلک ہیں جبکہ بیرون ملک 55 ادارے بھی بورڈ سے الحاق شدہ ہیں تاہم مغربی دنیا میں کسی ادارے کی فی الحال ایف بی آئی ایس ای سے وابستگی نہیں، صرف دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے بچوں کے لیے ایک سکول بورڈ سے منسلک ہے۔

ڈاکٹر اکرام علی ملک نے بتایا کہ ڈگری تصدیق کی فیس 200 سے بڑھا کر 1000 روپے، میٹرک کی مارک شیٹ کی فیس 1500 جبکہ میٹرک امتحانات کی فیس 5000 مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن امتحانی اخراجات بھی بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے پاس دو ارب روپے کا انڈوومنٹ فنڈ موجود ہے اور بورڈ کا نظام شفاف انداز میں چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کا معیار بہتر ہوگا تو طلبہ کے نتائج بھی بہتری کی طرف جائیں گے۔ چیئرمین بورڈ نے مزید کہا کہ حکومتی ادارے صرف روزگار کا ذریعہ نہیں، بلکہ مہارت اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بہتر انداز میں چلائے جا سکتے ہیں۔ آرٹیفشل انٹیلیجنس کی بدولت آئندہ پانچ برسوں میں نظام مزید خودکار ہو جائے گا۔