خیبرپختونخوا حکومت میں ڈیجیٹل ادائیگی کے فروغ ایکٹ 2025 کے مسودے کو تحقیقی بنیادوں پر جانچنے بارے کابینہ کمیٹی قانون سازی کا اجلاس

جمعہ 12 ستمبر 2025 20:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)خیبرپختونخوا حکومت میں ڈیجیٹل ادائیگی کے فروغ ایکٹ 2025 کے مسودے کو تحقیقی بنیادوں پر جانچنے کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس وزیر قانون خیبر پختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک ، ڈپٹی سیکرٹری سی ایم سیکرٹریٹ عثمان جیلانی ، ایڈووکیٹ جنرل آفس کے حکام ، محکمہ خزانہ ، محکمہ قانون ،بورڈ آف ریونیو کے حکام سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی ۔

ڈپٹی سیکرٹری سی ایم سیکرٹریٹ عثمان جیلانی نے مجوزہ ایکٹ کے حوالے سے پریزنٹیشن پیش کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ وقت میں پاکستان میں 84 فی صد ادائیگی کیش کی صورت میں جبکہ 16 فی صد ڈیجیٹل ادائیگی کی صورت میں کی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک بھارت اس ضمن میں 10 سال قبل ڈیجیٹل ادائیگی پر گامزن ہے جہاں صرف 20 فی صد ادائیگیاں کیش کی صورت میں ہوتی ہیں ۔

انہوں نے کیش لیس کے پی کے لئے پراونشل ایکشن پلان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا اس مقصد کے حصول کیلئے گورنمٹ ٹو پرسن ، پرسن ٹو گورنمنٹ ، پرسن ٹو مرچنٹ ادائیگیاں ، سائبر سیکورٹی اینڈ ڈیجیٹل فراڈ ریسپانس ، وائی فائی تک رسائی ، ادارہ جاتی صلاحیتوں کی تعمیر اور اس کے لئے ضروری ایس او پیز ، ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ ، ٹیکنالوجی و انفراسٹرکچر کے ضروری لوازمات کو پورا کیا جارہا ہے ۔

جس کا مقصد صوبے میں ڈیجیٹل اور کیش لیس معیشت کے فروغ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ ایکٹ QR کوڈ پر مبنی ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کے عمومی نفاذ کو لازمی قرار دے گا تاکہ مالی شمولیت، شفافیت اور معیشت میں جدت لائی جا سکے۔ایکٹ کے اہم مقاصد میں غیر رسمی شعبے اور پسماندہ طبقات کو دستاویزی معیشت میں شامل کرنا، مالی لین دین میں شفافیت و احتساب کو بہتر بنانا، نقد رقم پر انحصار کم کرنا اور پائیدار و شمولیتی معاشی ترقی کو فروغ دینا شامل ہے۔

مزید برآں، یہ قانون صوبے میں نفاذ، سہولت کاری اور شکایات کے ازالے کے لیے ایک مؤثر قانونی فریم ورک فراہم کرے گا، جس کے نتیجے میں تجارتی ماحول جدید خطوط پر استوار ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ صارفین اور کاروباری اداروں کے لیے لین دین کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور خیبرپختونخوا کو ڈیجیٹل فنانس کے عالمی معیارات کے مطابق ڈھالا جائے گا۔

اجلاس میں مجوزہ ایکٹ کا مسودہ بھی شرکاء کے سامنے پیش کیا گیا جس کے 5 چپیڑ اور 20 سیکشنز ہیں ۔ اس موقع پر وزیر قانون نے کہا کہ عوامی سطح پر اس قانون کو لاگو کرنے کے لئے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ اور دیگر متعلقہ محکموں کی تعاون کے ذریعے آگاہی اور شعور اجاگر کرنے کے اقدامات ناگزیر ہیں ۔ اس سلسلے میں ماس میڈیا پروجیکشن اور تشہیری مہم چلائے جائے ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ کابینہ کو پیش کرنے کے سلسلے میں مذکورہ ایکٹ کے مقاصد کو بالکل واضح کرنے کے سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھائے جائیں ۔