عوامی ایکشن کمیٹی نے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر داخل ہونے کا انتہائی سخت گیر اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا

ہفتہ 13 ستمبر 2025 22:55

پوٹھی مکوالاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2025ء) دیوار برلن کی طرح سیز فائر لائن کو روندنے بھارتی مقبوضہ کشمیر کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ کشمیر کی غریب عوام کے ٹیکسوں سے امراء کی عیاشی ختم نہ کرنے پر مجبور ہوکر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے کشمیر بند ہڑتال کے بعد سیز فائر لائن کی طرف لانگ مارچ کر تے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر داخل ہونے کا انتہائی سخت گیر اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا تمام اضلاع سے بیک وقت سیز فائر لائن عبور کر کے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں داخل ہوا جائے گا دستیاب معلومات میں انکشاف ہوا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے انتیس ستمبر سے شروع احتجاج میں مختلف طرح کے پلان ترتیب دئیے ہیں غیر معینہ مدت کے شٹر ڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کے بعد ایک بڑا اقدام بیک وقت تمام کراسنگ پوائنٹس سے غیر مسلح اور پر امن رہتے سفید پرچم اٹھا کر بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کی طرف ملن مارچ کیے جائیں گے پونچھ کے لوگ تتری نوٹ کوٹلی کے لوگ کھوئی رٹہ اور نکیال میرپور کے لوگ سماہنی مظفرآباد کے لوگ چکوٹھی سے جموں کشمیر کے بھارتی زیر تسلط علاقوں کی طرف لانگ مارچ کریں گے زرائع کا کہنا ہے کہ صرف پونچھ سے دس لاکھ افراد کے تتری نوٹ سے سیز فائر لائن کی طرف مارچ کا امکان ہے میرپور کوٹلی مظفرآباد سے بھی لاکھوں افراد سیز فائر لائن روندنے کی صف بندی کر چکے ہیں بیک وقت تمام کراسنگ پوائنٹس سے ملن مارچ کی صورت آزاد کشمیر کے اداروں کی جانب سے شرکاء کو روکنا نہ ممکن ہے دوسری جانب جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ زلزلہ دور میں لیے گئے 55ارب روپیہ کی واپسی مہاجرین نشستوں کے خاتمے مراعات یافتہ طبقے سے مراعات کی واپسی اور آزاد کشمیر کو فری لورڈ شیڈنگ زون قرار دے کر خونی انقلاب کو روکا جا سکتا ہے تین سال قبل شروع اس تحریک میں تین نوجوان رینجرز کی فائرنگ سے شہید ہوئے ہزاروں افراد کے مظاہرے اور جلسے جاری ہیں دن کو شروع جلسے نصف شب تک جاری رہتے ہیں مگر اسلام آباد اور مظفرآباد میں طاقت کے مراکز کو ادراک ہی نہیں ہو رہا لوگ صرف یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ سرکاری وسائل امراء کی عیاشی کے بجائے لوگوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوں چار ہزار مربع کلومیٹر کشمیر کو سیاست کاروں بیورو کریٹس ملازمین اور ججز کی عیاشی کا مرکز نہ رہنے دیا جائے